Maktaba Wahhabi

462 - 665
حافظ محمد الیاس سلفی حافظ محمد الیاس سلفی کے والد حافظ عبدالقہار سلفی دہلوی، دادا مولانا عبدالوہاب دہلوی اور تایا مولانا حافظ عبدالستار دہلوی تھے۔حافظ محمد الیاس 1955ء؁ میں کراچی میں پیدا ہوئے۔عمر کی چند منزلیں طے کیں تو مدرسہ عربیہ اسلامیہ میں حصول علم کاآغاز کیا۔کراچی کے جامعہ بنوریہ بنوری ٹاؤن میں بھی کچھ عرصہ پڑھتے رہے۔ان مدارس میں درس نظامی کی تکمیل کی، قرآن مجید حفظ کیا اور پھرمیٹرک کا امتحان پاس کیا۔کراچی میں جن اساتذہ سے اکتساب علم کیا، ان میں ان کے والد حافظ عبدالقہار سلفی، حافظ عبدالرحمٰن سلفی، مولانا عبدالعزیز(ساکن جھوک دادو، ضلع فیصل آباد) شیخ الحدیث قاری عبدالحکیم کرم الجلیلی، مولانا عبدالعزیز نورستانی، مولانامحمد اسحاق شاہد، مولانا محمد سلیمان جوناگڑھی، مفتی ولی حسن ٹونکی، مفتی احمد الدین، مولانا عبدالقیوم شامل ہیں۔ اس کے بعد 1974ء؁میں حافظ محمد الیاس مدینہ یونیورسٹی میں داخل ہوئے اورچارسال وہاں تعلیم حاصل کی۔مدینہ یونیورسٹی میں انھوں نے جن اساتذہ سے حصولِ فیض کیا ان میں شیخ عبدالعزیز بن باز، مولانا عبدالغفار حسن، شیخ محمد امان جامی، ابوبکر الجزائری، شیخ محسن العباد اور دیگر حضرات شامل ہیں۔ مدینہ یونیورسٹی کے نصاب کی تکمیل کے بعد 1981ء؁ میں سعودی حکومت کی طرف سے بطور مبعوث انھیں فجیرہ(عرب امارات) بھیج دیاگیا۔چوبیس سال وہ وہاں درس وتدریس اور تبلیغ دین کےساتھ تصنیف وتالیف اور ترجمے کی خدمت سرانجام دیتے رہے۔ان کی ترجمہ شدہ کتابوں میں سے چند کتابیں مندرجہ ذیل ہیں: 1۔جامع ترمذی کا اردو ترجمہ۔مشتمل برتین جلد۔ 2۔صحیح ابن خزیمہ کی اس جلد چہارم کا اردو ترجمہ جو علامہ ناصر الدین البانی کی تحقیق سے چھپی۔اس کی تین جلدوں(پہلی، دوسری اور تیسری) کا ترجمہ حافظ محمد الیاس سلفی کے بڑے بھائی مولانا محمد ادریس سلفی نے کیا۔یہ چاروں جلدیں مکتبہ اشاعت الکتاب والسنہ محمدی مسجد بن قاسم روڈ کراچی کی طرف سے شائع ہوئیں۔ 3۔عمل الیوم واللیلہ: ابوبکر ابن سنی کی عربی کتاب ہے جس میں دن رات کے وضائف واوراد تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔حافظ محمد الیاس نے اس کااردو ترجمہ کیا۔بعض مقامات پر حواشی بھی سپرد قلم کیے۔
Flag Counter