Maktaba Wahhabi

595 - 665
مولانا اللہ یار خاں نے جنوری 1964؁ء میں دارالحدیث محمدیہ (جلال پور والا) سے سند فراغ لی تھی۔ اسی وقت اپنے استاذ عالی قدر مولانا سلطان محمودمرحوم ومغفور کے حکم سے وہاں سلسلہ تدریس شروع کردیا تھا جو اللہ کے فضل سے اب تک جاری ہے۔ یعنی 25 سال سے اپنے معہد علمی کی مسند تدریس پر فائز ہیں۔ اب تک بلوغ المرام سے لے کر حدیث کی تمام کتابیں بے شمار دفعہ پڑھا چکے ہیں۔ستائیس اٹھائیس مرتبہ صحیح مسلم کا درس دے چکے ہیں۔ علاوہ ازیں تفسیر، فقہ، اصول حدیث، عربی ادبیات، صرف نحو، بیان و معانی وغیرہ کی وہ تمام کتابیں جو دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہیں، متعدد مرتبہ بہت سے طلبا ءکو پڑھانے کا شرف حاصل کیا اور کر رہے ہیں۔ قرآن مجید سے انھیں بے حد شغف ہے اور تفسیر قرآن ان کا خاص موضوع ہے۔ چنانچہ دارالحدیث محمد یہ کے طلبا ءکو تفسیربیضادی اور تفسیر جلالین کا درس نہایت شوق اور اہتمام سے دیتے ہیں خود انھوں نے بھی ایک تفسیر تحریر فرمائی ہے جو بہت سی مشہور و متداول تفسیروں کے مطالعہ سے ضبط کتابت میں لائی گئی ہے۔ دارالحدیث محمد یہ کی سالانہ تعطیلات کے زمانے میں مولانا اللہ یار خاں صاحب کو مختلف مدارس دینیہ کی طرف سے درس قرآن کے لیے دعوت دی جاتی ہے۔ چنانچہ بعض مدرس میں وہ تشریف لےگئے اور وہ دورہ تفسیر پڑھایا، ڈیرہ غازی خاں کے مشہور تدریسی مرکز” کلیۃ البنات لدراسات الاسلامیہ“ میں انھوں نے مسلسل کئی سال دورہ تفسیر پڑھایا۔اسی طرح میاں چنوں کے مرکز الدراسات الاسلامیہ میں بھی ان کی یہ خدمت قرآن جاری رہی۔ وہ نہایت مخلص، محنتی اور سر گرم خادم قرآن و حدیث ہیں۔طلبا ءان کے طریق تدریس سے بے حد مطمئن ہیں اور ان کے انداز تفہیم سے مشکل مسائل کی آسانی سے وضاحت ہو جاتی ہے۔ مولانا ممدوح مسلسل ستائیس اٹھائیس سال سے ہر جمعہ کو جلال پورپیر والا سے ملتان جاتے اور وہاں کی ایک مسجد اہل حدیث میں جمعہ پڑھاتے ہیں۔ ان کے وعظ و خطابت سے لوگ بہت متاثر ہوتے ہیں۔ اس لیے کہ وہ لوگوں کے فہم کے مطابق سیدھے اور آسان الفاظ میں بات کرتے ہیں۔ سالہا سال سے دارالحدیث محمدیہ کے مطبغ کا انتظام بھی ان کے پاس ہے۔ وہ خود ہی سبزی وغیرہ خریدنے کے لیے دکان پر جاتے اور اپنے کندھوں پر اٹھاکر لاتے ہیں۔ سادہ زندگی بسر کرتے ہیں اور علما ءو طلبا ءکی خدمت کو اپنے لیے سعادت قرار دیتے ہیں۔ وہ ایک غریب گھر میاں پیدا ہوئے اور غربت کی حالت میں ہوش سنبھالا، لیکن علوم دین کی تحصیل اور تدریس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ان کو بے حد عزت سے نوازا۔ اب وہ مدرس بھی ہیں خطیب بھی ہیں اور بہت اچھے واعظ بھی ہیں۔ ان کی زندگی کا ایک ایک لمحہ یاد الٰہی اور خدمت دین
Flag Counter