Maktaba Wahhabi

618 - 665
العلماء میں عربی ادب کے استاد مقرر کیے گئے۔ عربی اور اردو ادب وتنفید اوران زبانوں میں تقریر وتحریر میں انھیں مہارت حاصل تھی۔اردو صحافت میں بھی ان کا ایک مقام تھا۔آخر دم تک ندوۃ العلماء میں عربی ادب کے استاد رہے۔اس دوران میں لا تعداد علماء وطلباء نے ان سے استفادہ کیا۔ وہ اپنے عہد کے قابل استاد اور عربی کے معروف ادیب تھے۔رحمۃ اللہ علیہ ان سب بھائیوں سے چھوٹے صاحب ترجمہ ڈاکٹر عبدالعلیم بستوی ہیں۔یہاں یہ یاد رہے کہ ضلع بستی اب تین ضلعوں میں تقسیم ہوگیا ہے۔مولانا عبدالعلیم کا گاؤں ضلع سدھارتھ نگر میں آگیا ہے، لیکن ان کی نسبت وہ قدیم دور کی”بستوی“ رہی۔ عبدالعلیم یکم جنوری 1948ء کو پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم اپنےوالد ماجد مولانا عبدالعظیم سے حاصل کی۔پھر گاؤں میں ایک مدرسہ قائم ہوا تو اس میں داخل ہوگئے۔یہ مدرسہ پچاس سال سے زیادہ عرصے سے قائم ہے۔اور اب یہ مدرسہ”المہد الاسلامی“کے نام سے مشہور ہے۔مدرسہ سراج العلوم(جھنڈا نگر) سے تقریباً آٹھ کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔اوراس علاقے کے مشہور مدارس میں اس کا شمار ہوتا ہے۔ گاؤں کے مدرسے سے فارغ ہوکر 1961ء میں عبدالعلیم اپنے بڑے بھائی مولانا عبدالنور ندوی ازہری کے پاس لکھنؤ چلے گئے اور دارالعلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوگئے۔1966ء میں وہاں عالمیت کا امتحان پاس کیا۔اسی سال بنارس میں جامعہ سلفیہ میں تعلیم کا آغاز ہوا تو انھوں نے بنارس آکر جامعہ سلفیہ میں داخلہ لے لیا اور 1967ء میں وہاں سے فضیلت(تخصص فی الشریعہ الاسلامیہ) کی سند حاصل کی۔ 1969ء؁ میں جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخل ہوئے۔1973ء میں وہاں کلیۃ الدعوۃ واصول الدین سے لسانس(بی۔اے) کی ڈگری لی۔پھر اسی سال کلیۃ الشرعیۃ والدراسات الاسلامیہ مکہ مکرمہ(موجودہ جامعہ ام القریٰ مکہ مکرمہ) میں داخلہ لیا اور وہاں سے 1978ء میں”شعبہ قرآن وسنہ سے ماجستر(ایم۔اے) کی سندحاصل کی۔اسی سال رابطہ عالم اسلامی میں ملازمت مل گئی۔رابطہ عالم اسلامی کے مختلف شعبوں میں(ستمبر 2006ء تک جبکہ یہ سطور لکھی جارہی ہیں)قمری کلینڈر کے حساب سے ملازمت کا یہ تیسواں سال ہے۔رابطہ عالم اسلامی میں ملازمت کے ساتھ ساتھ 1989ء میں جامعہ ازہر( مصر) سے علم حدیث میں ڈاکٹریٹ(پی ایچ ڈی) کی ڈگری لی۔ یہاں مناسب ہوگا کہ ہم ڈاکٹر عبدالعلیم بستوی کے اساتذہ کرام کے اسمائے گرامی سے بھی مطلع ہوجائیں۔ابتدائی تعلیم کے استاذ تو ان کے والد مکرم مولانا عبدالعظیم بستوی تھے۔اس کے بعد جن اساتذہ کے حضور زانوے شاگردی طے کیے، ان میں مندرجہ ذیل حضرات شامل ہیں۔پہلے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی تعلیم کے دور کے چند حضرات۔ ڈاکٹر تقی الدین ہلالی مراکشی، شیخ عبدالمحسن، مشہور شامی ادیب شیخ محمد المجذوب، علامہ محمد امین
Flag Counter