Maktaba Wahhabi

145 - 452
دورانِ خطبہ چندہ جمع کرنا سوال: بعض مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ جمعہ کے دن دوران خطبہ مسجد کے لیے چندہ جمع کیا جا تا ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب امام پہلا خطبہ ختم کر کے منبر پر بیٹھ جا تا ہے اوراسے ہدایت کی جا تی ہے کہ وہ منبر پر کچھ دیر بیٹھا رہے تاکہ ہم چندہ جمع کر نے سے فارغ ہو جائیں، اس طرح چندہ جمع کر نے کی شرعی حیثیت واضح کریں۔ جواب: جمعہ کے دونوں خطبوں کی حیثیت برابر ہے اور ان کا خاموشی کے ساتھ سننا انتہائی ضروری ہے، جب کوئی دوران خطبہ کسی دوسرے کو بات کرنے سے منع کر تاہے یا خاموش رہنے کی تلقین کر تاہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق وہ ایک لغو حرکت کر تا ہے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تو نے اپنے ساتھی کو خاموش رہنے کے متعلق کہا جب کہ امام خطبہ دے رہا تھا تو تو نے لغو حرکت کی۔[1] جب دورانِ خطبہ کسی دوسرے کو خاموشی اختیار کر نے کے متعلق کچھ کہنے کی اجازت نہیں تو اس دوران چندہ جمع کر نے کی کیونکر اجازت ہو سکتی ہے، اس سے بڑھ کر یہ بری حرکت ہے کہ امام کو منبر پر اس وقت تک بیٹھنے کا پابند کیا جائے جب تک چندہ نہ جمع کر لیا جائے ، چندہ جمع کرنے کے لیے باہر کوئی گلّہ وغیرہ رکھ دیا جائے یا نماز سے فراغت کے بعد اسے جمع کر نے کا پروگرام بنا لیا جائے ، دورانِ خطبہ یہ کام نہیں کرنا چاہیے۔ جمعہ اور عید کا جمع ہونا سوال: سنا ہے کہ اگر جمعہ کے دن عید ہو تو یہ ملک اور حکمرانوں کے لیے بہت بھاری ہو تاہے ، ایسے حالات میں کیا کرنا چاہیے ؟ کتاب و سنت کی روشنی میں کیا ہدایات ہیں؟ جواب: اللہ تعالیٰ کے نظام کے مطابق ہفتہ کے سات دنوں میں کسی بھی دن عید آ سکتی ہے اور اگر یہ جمعہ کے دن آ جائے تو مسلمانوں کے لیے دو عیدیں جمع ہو جا تی ہیں، لیکن لوگوں نے اسے غلط رنگ دے کر مشہور کر رکھا ہے کہ ایسی عید ملک اور حکمرانوں کے لیے بہت بھاری ہو تی ہے حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ۔ چنانچہ حضرت ابو عبید بیان کر تے ہیں : ’’ میں ایک مرتبہ عید کے موقع پر حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے ہمراہ حاضر ہوا اور یہ جمعہ کا دن تھا۔ انھوں نے خطبہ سے پہلے نماز عید پڑھائی پھر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: اے لو گو!بلا شبہ اس دن دو عیدیں جمع ہو گئی ہیں لہٰذا عوالی کے لو گوں میں سے جو نماز جمعہ کا انتظار کرنا چاہے کر لے اور جو واپس جانا چاہے تو میں اسے واپس جا نے کی اجازت دیتا ہوں۔ [2] جب جمعہ کے دن عید آ جائے تو شرعی طور پر کیا کرنا چاہیے ؟ اسلامی تعلیمات کے مطابق نماز عید تو معمول کے مطابق ہی ادا کی جائے گی البتہ جمعہ کے متعلق اختیار ہے اگر کوئی چاہے تو مسجد میں حاضر ہو کر جمعہ پڑھ لے اور اگر چاہے تو جمعہ نہ پڑھے، البتہ جمعہ نہ پڑھنے کی صورت میں نماز ظہر کی ادائیگی ضروری ہے۔ خواہ اکیلا پڑھے یا با جماعت ادا کر لے لیکن اسے منحوس خیال کر نے کی بات
Flag Counter