Maktaba Wahhabi

61 - 452
اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کرنا سوال:کیا اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ اگر ٹوٹ جاتا ہے تو کیوں؟ کتاب و سنت سے اس کی کوئی دلیل پیش کریں؟ جواب: اگر انسان نے وضو کیا ہوا ہو، اس کے بعد وہ اونٹ کا گوشت کھا لے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے، اگر نماز پڑھنا ہے تو اسے دوبارہ وضو کرنا ہو گا، ایسے معاملات تعبَدی ہوتے ہیں ، عقل کے زور پر انہیں ثابت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق اطلاع دی ہے اس لئے ہمیں یہ حکم بلا چوں چراں مان لینا چاہیے۔ ویسے محدثین کرام نے اس کے متعلق طویل بحثیں کی ہیں، بہر حال احادیث میں اونٹ کا گوشت تناول کرنے کو نواقض وضو میں شمار کیا گیا ہے۔ چنانچہ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا، یا رسول اللہ ! کیاہم بھیڑ بکریوں کا گوشت کھانے کے بعد وضو کریں؟ آپ نے فرمایا: ’’ اگر چاہو تو وضو کر لو اور اگر چاہو تو نہ کرو۔ ‘‘ اس نے پھر عرض کیا، آیا اونٹ کا گوشت استعمال کرنے کے بعد ہم وضو کریں؟ آپ نے فرمایا : ہاں ، تم اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرو۔‘‘[1] کچھ اہل علم کا خیال ہے کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنے کا حکم منسوخ ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل آگ کی پکی ہوئی چیز کھا کر وضو نہ کرنا تھا۔ لیکن یہ حدیث عام ہے اور اونٹ کے گوشت کا ناقض وضو ہونا ہے۔ اس لئے ان دونوں میں کوئی تعارض نہیں۔ لہٰذا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کیا جائے اور دوسرے جانور کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیے بغیر نماز پڑھی جا سکتی ہے۔ یہ موقف قرین قیاس اور مبنی برحق ہے۔ ( واللہ اعلم) ضروری غسل کیے بغیر روزہ رکھنا سوال:اگر کسی انسان نے غسل کرنا ہو لیکن سحری کا وقت اتنا تنگ ہو کہ غسل کرتے کرتے اس کے ختم ہو جانے کا اندیشہ ہو تو کیا غسل کیے بغیر حالت جنابت میں روزہ رکھا جا سکتا ہے، کتاب و سنت کی روشنی میں فتویٰ دیں؟ جواب: انسان کو چاہیے کہ وہ روزہ کےلئے بروقت تیاری کرے اور اپنی حاجاتِ لازمہ سے فارغ ہو کر روزہ رکھے لیکن اگر فجر صادق کی ابتدائی ساعات میں جنابت کی حالت میں روزے کی ابتداء کرے تو اس کی گنجائش ہے البتہ بروقت غسل کر کے نماز میں شریک ہو جائے مگر بلا عذر شرعی اسے معمول بنا لینا اور اس کیفیت کو طول دینا مستحسن نہیں، بلکہ روزے میں اس اندازسے عیب آجاتا ہے ۔ بہر حال حالتِ جنابت میں روزہ رکھا جا سکتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس سلسلہ میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: ’’ روزہ دار جنابت کی حالت میں صبح کرتا ہے۔ ‘‘[2] پھر انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ایک حدیث پیش کی ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات جنابت کی حالت میں صبح کرتے تو روزہ رکھ کر غسل کر لیتے تھے۔[3]
Flag Counter