Maktaba Wahhabi

147 - 452
جواب: نماز کو مکمل طور پر پا نے کے لیے کم از کم ایک رکعت کا پانا ضروری ہے جیسا کہ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی نماز کی ایک رکعت حاصل کر لی تو اس نے مکمل نماز حاصل کر لی۔ [1] ایک روایت میں مزید وضاحت ہے کہ جس نے نماز جمعہ کی ایک رکعت کو پا لیا تو اسے چاہیے کہ وہ دوسری رکعت بھی اس کے ساتھ ملا لے۔[2] ایک دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے جمعہ کی ایک رکعت حاصل کر لی اسے نماز جمعہ مل گئی۔‘‘[3] ان احادیث کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کسی نے امام کے ساتھ ایک رکعت سے کم حصہ حاصل کیا مثلاً وہ تشہد میں شامل ہوا جیساکہ صورت مسؤلہ میں ہے تو اس کی نماز فوت ہو گئی لہٰذا اسے چاہیے کہ وہ نماز ظہر کی نیت کر کے جماعت میں شامل ہو اور امام کے ساتھ سلام پھیرنے کے بعد چار رکعات نما ز ظہر ادا کرے۔ اگر چہ بعض اہل علم کا موقف ہے کہ وہ ایسی حالت میں اپنی بقیہ نماز جمعہ ادا کرے ظہر نہ پڑھے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ’’جتنی نماز تمہیں امام کے ساتھ مل جائے وہ پڑھ لو اور جو رہ جائے اسے بعد میں پور ا کر لو۔ ‘‘[4] تاہم ہمارا رجحان یہ ہے کہ نماز جمعہ کی تکمیل کے لیے کم از کم ایک رکعت کا پانا ضروری ہے ، اگر چہ ایک رکعت سے کم حصہ ملا ہے تو نماز جمعہ کی تکمیل کے بجائے اسے نماز ظہر پڑھنا ہو گی، امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا یہی موقف ہے۔ (واللہ ا علم) مسجد میں نماز عید سوال: آج کل مساجد میں نماز عید پڑھنے کا رواج ہے، جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آبادی سے باہر کھلے میدان میں عیدین کی نماز ادا کر تے تھے، مسجد میں نماز عید پڑھنے کی شرعی حیثیت واضح کریں۔ جواب: دین اسلام کی شان و شوکت کے اظہار کے پیش نظر نماز عیدین آبادی سے باہر کھلے میدان میں پڑھنا ہی مسنون ہے ، جیسا کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عید الاضحی کے دن عید گاہ کی طرف باہر نکلتے تھے۔ ‘‘[5] البتہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا موقف یہ ہے کہ اگر علاقے کی مسجد وسیع اور کشادہ ہو تو نماز عید مسجد میں پڑھنا افضل ہے کیونکہ اصل مقصود مر دو خواتین کا اجتما ع ہے اگر وہ مسجد میں ہو سکتا ہے تو آبادی سے باہر نکلنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن ہمارے رجحان کے مطابق نماز عیدین آبادی سے باہر کشادہ میدان میں ہی پڑھنا مسنون ہے۔ اگر کوئی عذر مانع ہے تو انہیں مسجد میں ادا کیا جا سکتا ہے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک روایت مروی ہے کہ ایک دن عید کے موقع پر لو گوں کو بارش نے آ لیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز عید مسجد میں پڑھا دی۔ [6]لیکن علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔[7]
Flag Counter