Maktaba Wahhabi

46 - 452
ان دلائل کی روشنی میں ہم کہتے ہیں کہ بیماری کا علاج کرنا اور کرانا سنت سے ثابت ہے لیکن حرام چیزوں کو بطور دوا استعمال کرنا جائز نہیں ہے، اس لئے بکری کے خون سے غسل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے کیونکہ وہ حرام ہے اور حرام چیز کو بطور علاج استعمال کرنے کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ ( واللہ اعلم) مشرک کے لئے دعائے مغفرت سوال:میرا باپ شرک کی حالت میں فوت ہوا ہے ، کیا اس کے لئے مغفرت کی دعا کی جا سکتی ہے؟ قرآن و حدیث کے حوالے سے فتویٰ درکار ہے؟ جواب: مشرک اگر زندہ ہو تو اس کی رشد و ہدایت کے لئے دعا کرنا سنت سے ثابت ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ دوس کے لئے ہدایت کی دعا کی تھی جبکہ وہ اس وقت مشرک تھا۔ [1] امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث پر بایں الفاط عنوان قائم کیا ہے: ’’ مشرکین کے لئے دعا کرنا ۔‘‘[2] لیکن مرنے کے بعد مشرکین کے لئے مغفرت کی دعا کرنا جائز نہیں ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (ترجمہ) ’’ نبی اور اہل ایمان کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ مشرکین کے لئے مغفرت کی دعا کریں اگرچہ وہ قرابت دار ہی ہوں جب کہ ان پر واضح ہو چکا ہے کہ وہ جہنمی ہیں۔ ‘‘[3] ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اللہ تعالیٰ سے اپنی ماں کےلئے بخش کی دعا کرنے کی اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت نہ دی پھر میں نے اللہ تعالیٰ سے ان کی قبر کی زیارت کرنے کی اجازت مانگی تو اس نے مجھے اجازت دے دی ۔ ‘‘[4] اس قرآنی آیت اور ارشادِ نبوی کی روشنی میں ہم کہتے ہیں کہ مشرک والدین کے لئے مغفرت کی دعا کرنا جائز نہیں ہے، البتہ ان کی زندگی میں اللہ تعالیٰ سے ان کی رشد و ہدایت کے لئے دعا کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ ( واللہ اعلم) نادِ علی کی حیثیت سوال:نادِ علی کیا ہوتا ہے اور اس کی کیا حیثیت ہے؟ اکثر شیعہ حضرات اس لفظ کو استعمال کرتے نظر آتے ہیں؟ جواب: روافض و شیعہ کا عقیدہ ہے کہ مصائب و آلام میں علی رضی اللہ عنہ کو پکارا جائے، وہ عجائب وغرائب کا مظہر ہیں اور مصیبتوں کے وقت مدد کرتے ہیں، ’’ نادِ علی‘‘ کی یہی حقیقت ہے ۔ یہ عقیدہ کتاب و سنت سے متصادم ہے کیونکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا ، وہ اپنے قاتل کے منصوبے کو معلوم نہ کر سکے اور نہ ہی خود کو اس مصیبت سے بچا سکے۔ ایسے حالات میں اس عقیدہ کی کیا حیثیت ہے کہ وہ اپنی وفات کے بعد کسی دوسرے کی مشکلات کو دور کر سکتے ہیں ، جب کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اور اگر اللہ تعالیٰ آپ کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے علاوہ کوئی بھی اسے دور کرنے والانہیں اور اگر وہ آپ سے کوئی بھلائی کرنا چاہے تو اس کے
Flag Counter