Maktaba Wahhabi

75 - 452
اس حدیث کی بنا پر دوران وضو باتوں میں مصروف ہونے کے بجائے توجہ اور خیال سے وضو کرنا چاہیے۔ اگر ضرورت پڑے تو بات کرنے میں چنداں حرج نہیں ہے جیسا کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موزے اتارنے کے لیے جھکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ انہیں چھوڑ دیں، میں نے انہیں جب پہنا تھا تو اس وقت وضو سے تھا۔ ‘‘[1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے کلام کیا تو اس وقت آپ کا ابھی وضو مکمل نہیں ہوا تھا بلکہ آپ نے موزوں پر مسح اس گفتگو کے بعد کیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دوران وضو گفتگو کرنے میں چنداں حرج نہیں، لیکن یہ گفتگو حسب ضرورت ہونی چاہیے، فضول باتوں اور بے فائدہ گپوں میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ ( واللہ اعلم) وضو کے بعد شرمگاہ کو ہاتھ لگانا سوال:وضو کے بعد اگر آدمی اپنی شرمگاہ کو ہاتھ لگائے تو کیا اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے نیز کیا عورت کے لئے بھی یہی حکم ہے؟ جواب: اگر آدمی نے وضو کیا ہے تو اس کے بعد اگر اس کا ہاتھ شرمگاہ کو لگ جاتا ہے تو اس سے وضو برقرار نہیں رہے گا بلکہ اسے نیا وضو کرنا ہو گا۔ چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس شخص نے اپنی شرمگاہ کو چھوا اسے چاہیے کہ وضو کرے۔ [2] ناقص وضو کے اس حکم میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں، چنانچہ ایک دوسری حدیث میں اس کی مزید وضاحت ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ جو کوئی مرد اپنی شرمگاہ کو چھوئے اسے چاہیے کہ وضو کرے اور جو کوئی عورت اپنی شرمگاہ کو چھوئے وہ بھی وضو کرے۔[3] لغت کے اعتبار سے لفظ فرج قُبل اور دُبردونوں کو شامل ہے البتہ ایک دوسری حدیث بظاہر اس کے معارض معلوم ہوتی ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ایسے شخص کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے جس نے وضو کرنے کے بعد اپنی شرمگاہ کو چھو لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ وہ تو صرف اس کے جسم کا ایک ٹکڑا ہے۔[4] محدثین کرام رضی اللہ عنہم نے ان دو احادیث کے دوران تطبیق بایں طور پر بیان کی ہے کہ شرمگاہ کو چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے بشرطیکہ ہاتھ اور شرمگاہ کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو بلکہ براہ راست چھوا جائے ، جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جو شخص اپنی شرمگاہ کو کسی پردے کے بغیر چھوئے تو اس پر وضو واجب ہے۔‘‘[5] بہر حال وضو کے بعداگر کوئی مرد یا عورت کسی قسم کی رکاوٹ کے بغیر شرمگاہ کو چھوئے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ، ہاں اگر درمیان میں کوئی پردہ حائل ہو تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا ۔ ( واللہ اعلم)
Flag Counter