Maktaba Wahhabi

143 - 200
صحیح مسلم اور سنن ابو داود میں یہ الفاظ بھی مروی ہیں: (( فَلاَ یَاْخُذَنَّ مِنْ شَعْرِہٖ وَ لاَ مِنْ اَظْفَارِہٖ شَیْئًا حَتّٰی یُضَحِّيَ )) [1] ’’وہ اپنے جانور کو ذبح کرلینے تک اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے۔‘‘ اس موضوع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کے پیش نظر حضرت سعید بن مسیب، امام ربیعہ الرائے، امام احمد، اسحاق بن راہویہ، داود ظاہری، امام شافعی رحمہم اللہ اور ان کے بعض اصحاب نے کہا ہے کہ قربانی دینے و الے کا چاند دیکھ لینے سے قربانی کر دینے تک کے دوران میں بال یا ناخن کاٹنا اگرچہ حرام تو نہیں البتہ مکروہ ہے لیکن امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک یہ مکروہ بھی نہیں؛ مگر یہ رائے مذکورہ صحیح حدیث کے سراسر خلاف ہے۔ (نیل الأوطار: ۳/ ۵/ ۱۱۲، ۱۱۳) مذکورہ ارشاد نبوی کی رو سے مسنون یہی ہے کہ قربانی کرنے والا شخص اپنا جانور ذبح کرنے تک ان امور سے اجتناب کرے؛ اس طرح تعمیل ارشاد پر اسے ثواب ملے گا جبکہ سنن ابو داود، نسائی اور مسند احمد و دار قطنی میں مذکورہ ایک حدیث کی رُو سے اس حکم نبوی کی تعمیل پر حاصل ہونے والی برکات کا یہاں تک پتہ چلتا ہے کہ اگر کسی شخص میں جانور خرید کر ذبح و قربانی کرنے کی طاقت نہ ہو اور وہ چاند نظر آجانے سے لے کر قربانیوں کے وقت تک کوئی بال اور ناخن نہ کاٹے تو اللہ تعالیٰ اسے بھی اس کی نیت کی بنا پر قربانی کا ثواب عطا کردیتا ہے۔ امام حاکم نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے اور علامہ ذہبی نے ان کی موافقت کی ہے۔ (بلوغ الأماني شرح الفتح الرباني: ۱۳/ ۷۰) البتہ شیخ البانی نے اس کی سند پر کچھ کلام کیا ہے۔ (تحقیق المشکوۃ: ۱/ ۴۶۶) اس حدیث میں حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی
Flag Counter