Maktaba Wahhabi

159 - 200
{ اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّ مَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ} [الأنعام: ۷۹] ’’ میں نے اپنا منہ اس کی طرف کر لیا جس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا ہے اور میں مشرک نہیں ہوں۔‘‘ {قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُکِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ . لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَ بِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ} [الأنعام: ۱۶۲، ۱۶۳] ’’میری نما ز و قربانی (ہر عبادت) اور میرا مرنا و جینا سب اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہاں کا پروردگار ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے یہی حکم ہوا ہے اور میں سب سے پہلے اس کا تابعدار ہوں۔‘‘ ان آیات کی تلاوت مستحب ہے لیکن اس کی دلیل متکلم فیہ اور ضعیف ہے، لہٰذا ان آیات کی تلاوت کرلے تو ٹھیک ہے اور نہ کرے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ اور تکبیر پڑھتے وقت ’’بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ کے ساتھ ہی قربانی کے جانور کو ذبح یا نحر کرتے ہوئے سنن ابو داود، دارمی اور بیہقی میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کی رو سے یہ الفاظ کہنا بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے: (( اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذَا مِنْکَ وَلَکَ )) [1] ’’اے اللہ! یہ تیری توفیق سے اور تیری ہی رضا کے لیے ہے۔‘‘ ایسے ہی صحیح مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مرو ی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے جانور کو ذبح کرتے وقت یہ فرمایا:
Flag Counter