Maktaba Wahhabi

181 - 200
’’صرف دو دانتے جانور کی ہی قربانی دو، سوائے اس کے کہ دو دانتے جانور کا حصول کسی وجہ سے مشکل ہوجائے، تب بھیڑ کا جذعہ (کھیرا مینڈھا جو ابھی دو دانتا نہ ہوا ہو) بھی قربانی کیا جا سکتا ہے۔‘‘ ’’مُسِنَّہ‘‘ یا دو دانتا: یہاں یہ بات بھی پیش نظر رہے کہ قربانی کے جانور میں جہاں زیادہ سے زیادہ عمر کے لیے سال معیار نہیں بلکہ انتہائی درجہ کا بڑھاپا معیار ہے کہ جس کی بدولت اس کے جسم پر چربی اورہڈی میں گودا نہ رہا ہو، اسی طرح ہی کم از کم عمر کے لیے بھی سال معیار نہیں بلکہ اصل معیار اس کا دودانتا ہونا ہے ۔ چاہے وہ عمر کے کسی بھی سال میں ہوجائے۔ عربی لغت کی کتابوں مثلاً لسان العرب لابن منظور، تاج العروس للزبیدی، شروح حدیث اور کتب فقہ میں لکھا ہے کہ اونٹ چھٹے سال میں جا کر دو دانتا ہوتا ہے، گائے اور بکری عام ممالک میں دو سال مکمل کرکے تیسرے سال میں داخل ہوں تو دو دانتے ہوتے ہیں جبکہ برصغیر پاک و ہند وغیرہ کی آب و ہوا کا اپنا ایک اثر ہے؛ وہاں یہ جانور عموماً دوسرے سال ہی میں دو دانتے ہوجاتے ہیں۔ غرض! اصل معیار اس کا مسنہ (دو دانتا) ہوجانا ہے وہ جب بھی ہو جائے۔ یہ علامت بھی ایسی ہے کہ جس میں کسی مسلکی اور فقہی اختلاف کی گنجائش ہی باقی نہیں رہ جاتی۔ یہ شرط صرف اونٹ گائے اور بکری کے لیے ہے جبکہ جمہور اہل علم
Flag Counter