خبر دی جس نے ایک بلی کو باندھے رکھا اور کھانے پینے کو کچھ نہ دیا یہاں تک کہ وہ بھوکی پیاسی ہی مرگئی۔[1]
اس واقعہ میں عذاب جہنم کی خبر دینے میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ رحمت نمایاں ہے تاکہ لوگ ایسا کرنے سے باز رہیں اور مبتلائے عذاب نہ ہوں۔
ایسے ہی صحیح بخاری، الادب المفرد، صحیح مسلم، سنن ابی داود اور مسند احمد میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ کسی راہ گیر مسافر کو پیاس نے ستایا تو وہ ایک کنویں میں اترا، پانی پی کر باہر نکلا تو دیکھا کہ ایک کتا ہانپ رہا ہے اور پیاس کی شدت سے گیلی مٹی چاٹ رہا ہے، اس بندے کے دل میں رحم آیا اور اس نے کنویں سے پانی نکال کر کتے کو پلایا۔ اللہ تعالی کو اس کا یہ عمل اتنا پسند آیا کہ اس کی مغفرت فرمادی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد فرمایا :
(( فِيْ کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ رَطْبَۃٍ اَجْرٌ )) [2]
|