Maktaba Wahhabi

43 - 200
ہوتی تو وہ اکیلی بھی اپنے مقصود کے لیے کافی ہے، لہٰذا حضرت جابر و جعفر رضی اللہ عنہما کی روایات متکلم فیہ سہی لیکن ان کی مؤید و شاہد تو ضرور ہیں۔ اور عیدین کے لیے خوشبو لگانے کے سلسلے میں معجم طبرانی کبیر، مستدرک حاکم اور فضائل الاوقات، بیہقی میں حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: (( اَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰہ عليه وسلم اَنْ نَتَطَیَّبَ بِاَجْوَدِ مَا نَجِدُ فِي الْعِیْدِ )) [1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم فرمایا کہ ہم عید کے دن سب سے عمدہ خوشبو استعمال کریں۔‘‘ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’التلخیص الحبیر‘‘ میں اس روایت کے ایک راوی اسحق کے بارے میں امام حاکم کا قول نقل کیا ہے کہ انھوں نے اسے مجہول کہا ہے اور ازدی نے اسے ضعیف کہا ہے۔ البتہ امام ابن حبان نے اسے ثقات میں ذکر کیا ہے۔[2] امام ابن حبان کی توثیق اہل علم کے نزدیک کوئی حیثیت نہیں رکھتی جیسا کہ معروف ہے۔ البتہ عیدین میں اچھے لباس اور خوشبو (تجمل) کے بارے میں امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں مستقل باب قائم کیا ہے: ’’باب في العیدین و التجمل فیہ‘‘ اور اس باب کے تحت حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ایک حدیث ذکر کی ہے، جس میں وہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے بازار میں ایک ریشمی جبہ فروخت ہوتے دیکھا تو اٹھا کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ’’ اِبْتَعْ ہٰذِہٖ تَجَمَّلْ بِہَا لِلْعِیْدِ وَالْوَفُوْدِ ( وَ فِيْ رِوَایَۃٍ: لِلْجُمُعَۃِ بَدَلَ الْعِیْدِ)‘‘ [3]
Flag Counter