Maktaba Wahhabi

113 - 288
’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ۔صلي اللّٰه عليه وسلم۔! إِنِّيْ رَجُلٌ ضَرِیْرُ الْبَصَرِ،شَاسِعُ الدَّارِ،وَلِيْ قَائِدٌ لَا یُلَاوِمُنِيْ(لَا یُلَایِمُنِيْ)فَہَلْ لِيْ رُخْصَۃٌ أَنْ أُصَلِّيَ فِيْ بَیْتِيْ؟‘‘ ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ … صلی اللّٰهُ علیہ وسلم …! میں بینائی سے محروم،دور گھر والا شخص ہوں اور میرا راہ نما(مسجد آنے جانے میں)میرے ساتھ موافقت نہیں رکھتا،تو کیا میرے لیے اپنے گھر میں نماز ادا کرنے کی اجازت ہے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’ ہَلْ تَسْمَعُ النِّدَائَ؟‘‘۔ ’’کیا تم اذان سنتے ہو؟‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’(جی)ہاں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لَا أَجِدُ لَکَ رُخْصَۃً ‘‘۔[1] ’’میں تمہارے لیے(بالکل)اجازت نہیں پاتا۔‘‘ ج:امام احمد نے عبداللہ بن شدّاد بن ھاد کے حوالے سے حضرت ابن اُمّ مکتوم رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے: ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد تشریف لائے،تو دیکھا،کہ لوگ کم ہیں،تو فرمایا: ’’ إِنِّيْ لَأَہَمُّ أَنْ أَجْعَلَ لِلنَّاسِ إِمَامًا،ثُمَّ أَخْرُجُ،فَلَا أَقْدِرُ عَلٰی إِنْسَانٍ یَتَخَلَّفُ عَنِ الصَّلَاۃِ فِيْ بَیْتِہٖ إِلَّا أَحْرَقْتُہُ عَلَیْہِ۔‘‘ ’’بے شک میں پختہ ارادہ کرتا ہوں،کہ لوگوں کے لیے ایک امام مقرر
Flag Counter