Maktaba Wahhabi

114 - 288
کروں،پھر میں(خود)(باہر)نکل آؤں اور(باجماعت)نماز سے اپنے گھر میں پیچھے رہنے والا جو شخص(بھی)میرے قابو میں آئے،تو اس کے گھر کو،اس سمیت جلا دوں۔‘‘ (یہ سن کر)ابن اُمّ مکتوم … رضی اللہ عنہ … نے عرض کیا: ’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ بَیْنِيْ وَبَیْنَ الْمَسْجِدِ نَخْلًا وَشَجَرًا،وَلَا أَقْدِرُ عَلٰی قَائِدٍ کُلَّ سَاعَۃٍ،أَیَسَعُنِيْ أَنْ أَصَلِّيَ فِيْ بَیْتِيْ؟‘‘ ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! بے شک میرے اور مسجد کے درمیان کھجوروں کے اور دوسرے درخت ہیں اور میں ہر وقت(ہمراہ لانے والا)راہ نما بھی نہیں پاتا،تو کیا میرے لیے اپنے گھر میں نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’ أَتَسْمَعُ الْإِقَامَۃَ؟‘‘۔ ’’کیا تم اقامت [1] سنتے ہو؟‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’(جی)ہاں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ فَأْتِہَا ‘‘۔[2]
Flag Counter