Maktaba Wahhabi

173 - 440
(۴)… یہ رب العالمین کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’وَإِنَّہُ‘‘ اور بے شک یہ (یعنی قرآن) ﴿لَتَنْزِیْلُ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ، نَزَلَ بِہِ الرُّوْحُ الْاَمِیْنُ، عَلٰی قَلْبِکَ لِتَکُوْنَ مِنَ الْمُنْذِرِیْنَ، بِلِسَانٍ عَرَبِیٍّ مُّبِیْنٍ،﴾ (الشعراء:۱۹۲ تا ۱۹۵) ’’یہ یقینا رب العالمین کا نازل کیا ہوا ہے۔ جسے امانت دار فرشتہ لے کر اترا ہے۔ تیرے دل پر، تاکہ تو ڈرانے والوں میں سے ہو جائے۔ واضح عربی زبان میں۔‘‘ یہ قرآن کے اوصاف ہیں۔ یہ رب العالمین کا نازل کردہ کلام ہے۔ اللہ کی طرف سے نازل ہوا ہے۔ بزرگ و دانا ہستی کی طرف سے نازل کیا گیا ہے۔ لہٰذا یہ اللہ کی طرف سے نازل کردہ اور غیر مخلوق ہے نہ کہ جہمیہ کے قول کے مطابق کسی اور کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ (اللہ انہیں تباہ کرے)، یہ اللہ کا نازل کردہ کلام ہے اللہ تعالیٰ نے اسے ارشاد فرمایا ہے اور جبریل علیہ السلام کے ذریعے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا ہے۔ (۵)… اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿عَلٰی قَلْبِکَ ﴾ ’’تیرے دل پر نازل کیا ہے۔‘‘ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب ہے۔ ﴿لِتَکُوْنَ مِنَ الْمُنْذِرِیْنَ﴾ ’’تاکہ آپ ڈرانے والوں میں سے ہوجائیں۔‘‘ تاکہ تو لوگوں کو اس قرآن عظیم کے ذریعے ڈرائے۔ چنانچہ قرآن اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر حجت ہے۔ لہٰذا جس کو قرآن پہنچ جائے اور وہ اسے سمجھتا بھی ہو تو اس پر حجت قائم ہوگئی اور اس کے پاس کوئی عذر باقی نہیں رہتا۔ (۶)… یہ لغت عرب میں نازل ہوا ہے جو کہ فصیح ترین لغت ہے۔ بلکہ یہ لغت قریش میں نازل ہوا ہے جو کہ عرب کی زبانوں میں سے بھی فصیح ترین زبان ہے۔ لہٰذا یہ ایک فصیح
Flag Counter