جب بندہ کو اس بات کا علم ہوگیا کہ سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے تو ضروری ہے کہ وہ صرف اللہ واحد کی عبادت کرے اور اسی کا تقویٰ اختیار کرے۔[1]
لہٰذا بندہ کو چاہئے کہ اسباب اختیار کرے‘ اور اللہ سے توفیق و ہدایت کا سوال کرے اور یہ جان لے کہ اُسے اتنا ہی مل سکتا ہے جتنا اللہ نے اس کے نصیبہ میں لکھ دیا ہے‘ اور اس بات کا بھی یقینی علم رکھے کہ اللہ تعالیٰ نیک کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا‘ اور نہ ہی ایک ذرہ برابر بھی کسی پر ظلم کرتا ہے:
﴿فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ﴿٧﴾وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ﴾[2]
جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہو گی وہ اسے دیکھ لے گا‘اور جس نے ذرہ برابر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا۔
|