Maktaba Wahhabi

56 - 140
ثابت کئے ہیں ‘ یہ اللہ کے فعلی صفات ہیں جنہیں اللہ کے لئے اس کے جلال و عظمت کے شایان شان ثابت کیا جائے گا‘ اللہ کے ان فعلی صفات سے اُس کے لئے نام مشتق کرنا(نکالنا)یعنی ’’الماکر‘‘ اور ’’الکائد‘‘ وغیرہ کہنا جائز نہیں ہے ‘ کیونکہ یہ چیز کتاب وسنت میں وارد نہیں ہے‘ بلکہ ہم اسی پر اکتفا کریں گے جتنا ثابت ہے ‘ اور وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ’’خیر الماکرین‘‘ ہے اور وہ اپنے دشمنوں یعنی کافروں کے لئے خفیہ تدبیر کرتا ہے۔چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کو ’مکر و کید‘ سے بدلہ اور مقابلہ کے طور پر متصف کیا ہے‘ جیساکہ ارشادہے: ﴿وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُهَا﴾[1] بُرائی کا بدلہ اسی کے مثل برائی ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اصل پر محمول ہے‘ یعنی جوشخص مکر وکید کا مستحق ہو سزا کے طور پر اُس کے ساتھ مکر و کید(خفیہ تدبیر)کرنا، اور اللہ نے اپنی
Flag Counter