Maktaba Wahhabi

62 - 125
پھر آپ نے خیبر اور مدینہ منورہ کے درمیان ٹھہر کر صفیہ سے خلوت وصحبت کی(خلاصہ حدیث)نہ صرف ان دونوں احادیث میں نکاح کا ذکر نکال دیا گیا ہے بلکہ یہ تک کہا گیا ہے کہ صحابہ کو معلوم ہی خلوت کے بعد ہوا کہ صفیہ رضی اللہ عنہا ام المؤمنین بن گئی ہیں۔(اسلام کے مجرم صفحہ33) ازالہ:۔ ڈاکٹر شبیرنے جس حدیث کا خلاصہ پیش کیا ہے اس روایت کو امام بخاری رحمہ اللہ نے تقریبا 32جگہ مختصر ومفصل ذکر فرمایا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ ڈاکٹر شبیرنے حدیث کا سرسری مطالعہ کرکے اور حدیث کے اختصار کو سامنے رکھ کر حدیث کو محل اعتراض بنادیا اگر وہ صرف تھوڑی سی تحقیق کرلیتے اور صحیح بخاری می وجود اس حدیث کے تمام طرق جمع کرلیتے تو ان کو اس قسم کے بے ہودہ اعتراض اور غلط بیانی سے کام نہ لینا پڑتا۔ ڈاکٹر صاحب کو اس حدیث پر جو اعتراض ہیں وہ درج ذیل ہیں۔ (1)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صفیہ رضی اللہ عنہا کا حسن جمال بیان کیا گیا۔ (2)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بغیر نکاح ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا سے خلوت کی۔ (3)صحابہ کو خلوت کے بعد معلوم ہوا کہ صفیہ رضی اللہ عنہا ام المؤمنین بن چکی ہیں۔ اب صحیح بخاری کی حدیث کا جزء ملاحظہ فرمائیں۔ ’’فأصبنا ھا عنوۃ فجمع السبی فجاء دحیۃ فقال یا نبی اللّٰه أعطنی جاریۃ من السبی قال اذھب فخذ جاریۃ فأ خذ صفیہ بنت حیی فجاء رجل اء لی النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم فقال یا نبی اللّٰه أعطیت دحیۃ صفیۃ بنت حیی سیدۃ قریظۃ والنضیر؟ لاتصلح ائلالک قال ادعوہ بھا۔فجاء بھا فلما نظر ائلیھا النبی قال خذ جاریۃ من السبی غیرھا قال فأعتقھا النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم وتزوجھا([1])
Flag Counter