Maktaba Wahhabi

65 - 125
خیر خواہی کے نام پر انیسواں(19)اعتراض: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ عورت پسلی کی مانند ٹیڑھی ہے اگرا سے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو ٹوٹ جائے گی اسے ٹیڑھی رہنے دو اور فائدہ اٹھاتے چلے جاؤ۔‘‘صاحبو! یہاں یوں لگتا ہے کہ یہود ونصاری نے بائبل کی روایت ہماری صحیح بخاری میں ڈال دی ہے قرآن نہیں کہتا کہ عورت کو پسلی سے پیدا کیا گیا۔(اسلام کے مجرم صفحہ33) ازالہ:۔ صحیح بخاری میں یہ روایت ان الفاظ سے منقول ہے۔ ’’ عن أبی ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال المرأۃ کالضلع ان أقمتھا کسرتھا واء ن استمتعت بھا استمتعت بھا وفیھا عوج([1]) ’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورت پسلی کی مانند ہے اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کروگے تو توڑدوگے اس سے فائدہ اٹھاؤ اسے ٹیڑھی ہی رہنے دو۔‘‘ قارئین کرام ! (1)ڈاکٹر شبیرکو اس حدیث پر اعتراض ہے کہ عورت کو پسلی سے تشبیہ دی گئی ہے اور اسکو’’ٹیڑھی ‘‘کہا گیا ہے۔ اس کا سیدھا سا جواب یہ ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نصیحت فرمائی کہ عورت سے زیادہ سختی نہ کرو اس کو سیدھا کرنے کے چکر میں کہیں اس کو توڑ نہ بیٹھنا کہ جس طرح پسلی کو سیدھا کرنے سے وہ سیدھی تو نہیں ہوتی مگر ٹوٹ جاتی ہے تو اسی طرح عورت کو توڑ نہ بیٹھنا اور عورت کو توڑنا کیا ہے وہ طلاق ہے جیساکہ صحیح مسلم کی روایت ہے ’’ و ان ذھبت تقیمھا کسرتھا وکسرھا طلاقھا‘‘([2])
Flag Counter