Maktaba Wahhabi

270 - 372
اگر والدین حالت مرض میں رمضان المبارک کوپائیں اور روزے نہ رکھ سکیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ان کے ورثاء اور اولیأ ان کی طرف سے روزوں کی قضائی دیں گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’من مات وعلیہ صیام،صام عنہ ولیہ ‘‘۶۴؎ ’’ جوشخص فوت ہوجائے اور اس کے ذمہ کچھ روزے ہوں تواس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھے۔‘‘ والدین کی نذر پوری کرنا۔ والدین نے اگر کسی چیز کی نذر مانی ہو اور وہ کام جائز بھی ہو تواسے اس کے ورثاء پورا کریں گے۔ حضرت سعد بن ابی عبادۃ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: ’’إن أمی ماتت و علیہا نذر لم تقضہ فقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اقضہ عنہا ‘‘۶۵؎ ’’ بلاشبہ میری والدہ وفات پاگئی ہیں اور ان کے ذمہ نذر ہے(تو کیا میں اسے پورا کروں ) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس کی طرف سے پورا کردو۔‘‘ والدین کی طرف سے حج کرنا حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ’’بینما أنا جالس عند رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذ اتتہ امرأۃ فقالت إنی تصدقت علی أمی بجاریۃ وإنہا ماتت قال فقال وجب أجرک وردہا علیک المیراث فقال رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم إنہ کان علیہا صوم شہر أفأصوم عنہا قال صومی عنہا قالت إنہا لم تحج قط أفأحج عنہا قال حجی عنہا‘‘۶۶؎ ’’ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور اس نے کہا میں نے اپنی والدہ پر ایک لونڈی صدقہ کی ہے لیکن(میری والدہ ) فوت ہوچکی ہیں۔راوی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے اجر ضرور ملے گا اوراس نے وہ لونڈی تجھ پر میراث کی صورت میں لوٹا دی ہے۔پھر اس نے کہا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میری والدہ کے ذمہ ایک ماہ کے روزے ہیں تو کیا میں اس کی طرف سے روزے رکھوں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو اس کی طرف سے روزے رکھ۔پھر اس نے کہا کہ اس نے کبھی حج نہیں کیا،کیا میں اس کی طرف سے حج کروں ؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں تو اس کی طرف سے حج کر۔‘‘ قرض کی ادائیگی والدین اگر اس حالت میں وفات پائیں کہ ان کے ذمہ کسی کا قرض ہو تو والدین کے اس قرض کی ادائیگی اولاد پر فرض ہے گویا والدین کا یہ حق ہے کہ ان کی طرف سے قرض کی ادائیگی کی جائے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ((مِنْ بَّعْدِ وَصِیَّۃٍ یُّوْصٰی بِہَا اَوْدَیْنٍ )) ۶۷؎ ’’کہ والدین کی وصیت پوری کرنے کے بعد والدین کا قرض ادا کیا جائے۔‘‘ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ’’کنا جلوس عند النبی إذ اتی بجنارۃ فقالوا صل علیہا فقال ہل علیہ دین قالوا لا قال فہل ترک شیأ قالوا لا فصلی علیہ ثم اتی بجنازۃ أخری فقالوا یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صل علیہا قال ہل علیہ دین قیل نعم
Flag Counter