Maktaba Wahhabi

59 - 154
کو جھٹلائے یقینا ظالم فلاح نہیں پاتے۔ اور دوسرے مقام پر اسی طرح کے مضمون کے بعد فرمایا: اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الْمُجْرِمُوْنَ (یونس:۱۷) ’’یقینا مجرم فلاح نہیں پاتے۔‘‘ جناب مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا: ان کذبا علی لیس ککذب علی احد من کذن علی متعمدا فلیتبوأ مقعدہ من النار (صحیح بخاری کتاب الجنائز باب ما یکرہ من النیاحہ علی المیت رقم:۱۲۹۱، صحیح مسلم مقدمۃ الرقم۵) ’’بیشک مجھ پر جھوٹ باندھنا دوسرے لوگوں پر جھوٹ باندھنے کی طرح نہیں ہے جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولے تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔‘‘ رفع یدین کی صحیح احادیث کے خلاف موصوف نے جو ہفوات بکی ہیں ان کا انجام یقینا اس نے دیکھ لیا ہو گا اب اس کے شاگردوں اور مریدوں پر لازم ہے کہ وہ جہنم سے بچنے کی تدابیر اختیار کر لیں ورنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان باندھنے والے کا ٹھکانہ یقینا جہنم ہے۔ اور موصوف نماز میں سکون کی بات کر رہے ہیں جبکہ حنفی نماز سکون سے محروم ہے۔ جناب جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کو موصوف نے رفع یدین کے خلاف پیش کر کے ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ یہ جانوروں کا فعل ہے۔ گویا یا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں جو رفع یدین فرمایا کرتے تھے، موصوف کے بقول جانوروں کا فعل ادا کیا کرتے تھے (نعوذ باللّٰه من ذٰلک) حالانکہ اس حدیث میں سلام کے وقت ہاتھوں کو ہلانے سے منع کیا گیا ہے جیسا کہ جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی دوسری حدیث میں اس کی وضاحت موجود ہے اور دیوبندی علماء میں
Flag Counter