Maktaba Wahhabi

18 - 467
تھے۔ شیخ محمد بچپن سے بہت ذہین تھے۔ دس سال کی عمر میں انہوں نے قرآن پاک حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی۔ آپ کے چہرے پر تقویٰ اور پرہیز گاری کی جھلک نمایاں تھی۔ عینیہ میں کچھ سال گزارنے کے بعد شیخ محمد حجاز چلے آئے اس دوران میں انہوں نے حج ادا کیا اور مدینہ منورہ تشریف لے گئے جہاں علماء کرام سےاستفادہ کیا اور آراء کے تبادلہ کے بعد دوبارہ عینیہ آگئے۔ چند سال کے بعد عینیہ سے دوبارہ نکلے۔ ان کا یہ سفر علمی پیاس بجھانے کی غرض سے تھا وہ حجاز سےہوتے ہوئے واپس الاحساء اور پھر بصرہ پہنچے۔ ان مقامات پر آپ نے اپنے قیام کا بھر پور فائدہ اٹھایا اورعلماء کرام کی قربت سے مستفید ہوئے اسی وجہ سے شیخ محمد نے علمی میدان میں ایک ممتاز مقام حاصل کیا۔ شیخ محمد نے نہ صرف مطالعہ کی طرف توجہ دی بلکہ کار تالیف کی طرف بھی متوجہ ہوئے۔ اس دوران وہ عام لوگوں سے بھی تبادلہ خیالات کرتے رہے۔ ان کے ذہن پر ایک بوجھ تھا کہ مسلمان دینی تعلیم سے کیوں دور ہو گئے ہیں۔ وہ اسی سوچ میں تھے کہ انہوں نے ایسے طریقے سوچے جن سے وہ جزیرہ نمائے عرب کے لوگوں کی توجہ دینی تعلیم کی طرف مبذول کراسکیں اور ساتھ ہی ساتھ عقائد کی بھی اصلاح ہوسکے۔ چونکہ اس وقت معاشرہ میں قبائلی نظام رائج تھا اس لئے معاشرے کا بیشتر
Flag Counter