Maktaba Wahhabi

199 - 467
بندر گاہوں پر حجاج کےلئے کھانے پینے کا عمدہ انتظام اور منیٰ اور عرفات میں پانی کی وافر دستیابی ہے۔ شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز کی آمد جب جدہ کا محاصرہ جاری تھا،شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز(جو بعد میں بادشاہ بنے)ریاض میں تھے اور شاہ عبدالعزیز کی ہدایات کی روشنی میں وہ جدہ کے قریب پہنچ گئے۔ ان کے ہمراہ فوج بھی تھی۔ خیرالدین الزر کلی اپنی کتاب ’’الوجیز‘‘ صفحہ 87 پر لکھتے ہیں۔ ’’جب شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز وہاں پہنچے تو 25 دن کے اندر اندر جدہ پر پورا کمان حاصل کر لیا اور شریف مکہ علی بن حسین نے جدہ میں موجود برطانوی سفیر کو صلح کرانے کے لیے کہا۔ صلح نامے کی شرائط طے طی گئیں۔ شاہ عبدالعزیز اور شریف مکہ علی نے پہلی جمادی الاخر 1344ھ بمطابق 17 دسمبر 1925ء کو اس پر دستخط کر دئیے۔ ان میں سے چند شرائط یہ تھیں۔ سابقہ بادشاہ علی بن حسین کو 6 جمادی الاخر 1344ھ سے پہلے حجاز سے روانہ ہونا ہو گا۔ اپنا ذاتی سامان،گاڑیاں،گھوڑے وہ ساتھ لے جاسکتا ہے۔ علی بن حسین کو یہ عہد کرنا ہو گا کہ وہ کسی قسم کی جنگی سازو سامان کو ہاتھ نہیں لگائے گا اور نہ ساتھ لے جائے گا۔ بحری جہاز اور کشتیاں فوری طور پر شاہ
Flag Counter