Maktaba Wahhabi

259 - 467
سردار نے دو خطوط بھیجے ہیں۔ ایک خط شاہ فیصل بن حسین عراق کے بادشاہ کے نام تھا جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ ان کو عراقی حدود کے اندر سے شاہ عبدالعزیز کے خلاف کارووائی کرنے کی اجازت دی جائے۔ دوسرا خط انہوں نے برطانوی ادارتی ایجنٹ کو بھیجا تھا جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ان کو اپنی رعایا میں شمار کریں اور یہ دونوں خطوط شاہ عبدالعزیز کے ہاتھ لگ گئے۔ جب 11 شعبان 1348ھ کو شاہ عبدالعزیز کو اطلاع ملی کہ باغیوں کے سردار فیصل الدویش، نائف بن حثلین اور جاسربن لامی گرفتار ہو چکا تھا۔ وہ برطانوی بیڑے میں قید ہیں اور شاہ عبدالعزیز کی طرف لائے جا رہے ہیں۔ 20 شعبان 1348ھ(جنوری1930ء)کوچیف برطانوی نمائندہ کرنل بیسکو، کویت میں برطانوی پولیٹیکل ایجنٹ کرنل ڈکسون، عراق کے ڈپٹی ڈیفنس اٹیچی مسٹر برنٹ اور کچھ ترجمان کویت میں شاہ عبدالعریز کے خیمے میں حاضر ہوئے۔ ان میں حافظ دھبہ بھی شامل تھا جو کویت سے ان کےہمراہ آیا تھا۔ شاہ عبدالعزیز نے حافظ دھبہ کو حکم دیا کہ وہ برطانوی وفد کے ساتھ بطور رابطہ آفیسر رہے۔ اس برطانوی وفد کے لیے خاص خیمے لگائے تھے۔ دونوں وفدوں کے درمیان بات چیت شروع ہوئی۔ برطانوی وفد کے ساتھ بات چیت کے لیے شاہ عبدالعزیز کی طرف سے حافظ وھبہ اور یوسف یاسین مامور ہوئے۔ یہ بات چیت20شعبان سے 27 شعبان
Flag Counter