Maktaba Wahhabi

285 - 467
علماء کا احترام شاہ عبدالعزیز دل کی گہرائیوں سے علماء کا احترام کرتے تھے۔ خیر الدین الزر کلی شبہ الجزیرہ صفحہ 741 پر لکھتے ہیں۔ ’’شاہ عبدالعزیز علماء کرام کو اپنے بھائیوں، بیٹوں اور دوسرے معززین سے زیادہ اہمیت دیتے تھے۔ ان کی رائے کو سنتے، اور ان کی عزت کرتے تھے۔ 1902ء میں جب ریاض میں داخل ہو گئے اور اپنے آباو اجداد کی مملکت کی از سر نو تعمیر کرنے لگے تو اس وقت شیخ عبداللہ بن عبداللطیف کو جو آل الشیخ میں سے تھے، شاہ نے اپنا مدد گار پایا۔ شیخ نے ان امور میں ان کی مدد کی جن میں ان کے آباو اجداد اور شاہ عبدالعزیز کے آباو اجداد کے اوقات میں کیا کرتے تھے۔ شیخ اسلامی دعوت کے سربراہ تھے اور علماء اسلام کی عظیم شخصیتوں میں سے ایک تھے۔ دینی علوم اور شریعت میں ان کا ایک منفرد مقام تھا۔ شاہ عبدالعزیز ان کی بہت قدر کرتے تھے۔ خود چل کر ان کے گھر جاتے، درس میں شرکت کرتے، ان کی رائے کو اہمیت دیتے اور ملکی امور میں ان سے مشورہ کرتے تھے۔
Flag Counter