Maktaba Wahhabi

286 - 467
الشیخ عبداللہ بن حسن آل الشیخ قاضیوں کے سربراہ شیخ عبداللہ بن حسن بن حسین بن علی بن حسین بن محمد بن عبدالوھاب تھے۔ فتنوں اور مشکلات کےزمانہ میں وہ تعلیم کے حصول میں مصروف تھے۔ جب شاہ عبدالعزیز ریاض میں داخل ہوئے تو ان کے تقویٰ اور علم کو دیکھتے ہوئے ان کو اپنے والد کے مسجد میں امام مقرر کر دیا۔ جب شاہ بعدالعزیز نے اپنا اصلاحی پروگرام شروع کیا تو شیخ عبداللہ آل الشیخ کو دوسرے علماء کے ہمراہ اس مشن پر بھیجا کہ وہ جہالت کےخلاف جہاد میں حصہ لیں۔ شیخ عبداللہ آل الشیخ کو الارطاویہ نامی ہجر میں بھیجا گیا۔ جس کے سربراہ فیصل الدویش تھے۔ انہوں نے اس قبیلے کو توحید کی تعلیم دی۔ جب شاہ عبدالعزیز نے الارطاویہ میں ان کی کارکردگی دیکھی تو ان کو سفر اور جنگ میں اپنے ساتھ رکھنے لگے۔ اگر کوئی ذمہ داری کسی بیٹے کو سپرد کرتے تو شیخ عبداللہ کو ضرور اس کی مدد کے لیے مامور کرتے۔ چنانچہ جب شاہ عبدالعزیز نے اپنے بیٹے فیصل کو عسیر میں باغیوں کی سرکوبی کے لیے بھیجا تو ان کے ہمراہ شیخ بھی گئے۔ 1344ھ میں ان کو مکہ مکرمہ میں حرم شریف میں امام مقرر کیا۔ 1346ھ میں ان کو چیف جسٹس کے منصب پر فائز کیا۔ 1369ھ(21 جولائی 1950ء)میں مملکت سعودی عرب کے پچاس سالہ جشن کا پروگرام بنایا گیا۔ اس کا مقصد ریاض میں داخلے کی یاد کے موقع پر پر خوشی منانی
Flag Counter