کو اس نے خود لکھا ہے اور دستخط کیا ہے اب اس کی مخالفت کریں گے۔ ‘‘ اور وہی ہوا۔ جب نوری بغداد پہنچ گیا تو وہ معاہدہ سے پھر گیا۔ حکومت کے سربراہ رشید علی نے اس سے پوچھا ’’کیا تم نے اپنے ہاتھ سے معاہدہ نہیں لکھا تھا اور اس سے اتفاق نہیں کیا تھا ‘‘ وہ شرمندہ ہوا اور اس کی وزارت ٹوٹ گئی۔ شاہ عبدالعزیز کی یہ سیاسی بصیرت تھی۔ وہ جانتا تھا کہ نوری السعید معاہدہ پر اتفاق کے لیے نہیں آیا تھا بلکہ اختلاف کے لیے آیا ہو اتھا۔ |
Book Name | عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب |
Writer | بحراللہ ہزاروی |
Publisher | فواد پبلی کیشینز اسلام آباد |
Publish Year | 1998 |
Translator | |
Volume | دوم |
Number of Pages | 467 |
Introduction |