Maktaba Wahhabi

367 - 467
شاہ عبدالعزیز اور امین الریحانی امین الریحانی نے شاہ عبدالعزیز کے بارے میں بہت سی کتابیں تالیف کی ہیں۔ جن میں مندرجہ ذیل چند کتابیں قابل ذکر ہیں۔ 1۔ نجدو و ملحقاتہ: یہ کتاب 1928ء میں شائع ہوئی جو چار سو چالیس صفحات پر مشتمل ہے بیروت سے شائع ہوئی۔ 2۔ ملوک العرب ایک سو چودہ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس میں سیرت شاہ عبدالعزیز کی جھلکیاں ہیں۔ یہ کتاب بھی بیروت سے 1929ء میں طبع ہوئی۔ 3۔ انگریزی زبان میں(IBNE SAUD OF ARABIA)زیور طباعت سے مزین ہوئی۔ اس میں مصنف نے لکھا ہے کہ ’’بادشاہ کی شان وشکت مملکت کے سبب نہیں۔ ان کی شان و شوکت ان کے مقاطیسی شخصیت اور اخلاق میں ہے جو ہر شخص کو اپنا دیوانہ بنا لیتی ہے۔ جب میں ان کے ہاں سلام کیلئے حاضر ہو ا تو میں باد شاہوں کی شان و شوکت سے متاثر تھا۔ مجھے یاد ہے کہ انہوں نے مجھے سلام کیا اور میرے ہاتھ کو اس وقت تک نہ چھوڑا جب تک خیمہ میں داخل نہ ہوگئے۔ وہ بیٹھ گئے۔ تکیہ ان کے سیدھے ہاتھ پر تھا۔ وہ سہارا لئے ہوئے تھے۔ سامنے آگ جل رہی تھی۔ اس سے ان کا چہرہ اور بھی روشن تھا۔ میں نے ساتھیوں کا تعارف کرایا۔‘‘ امین الریحانی بیان کرتے ہیں ’’ میں نے ان تک پہنچنے میں دیر کی۔ اور میں نے چاہا کہ میں ان کو حقیقت بتا دوں تاکہ ان کو اندازہ ہو کہ دیر سے آنے میں میرا کوئی قصور نہیں۔‘‘ انہوں نے خود کہا ’’ ہمیں دیر سے آنے کی وجہ معلوم ہے ‘‘ انہوں نے مجھ سے پوچھا ’’ کیا تم حجاز سے آرہے ہو۔ تم توشریفی لگتے ہو۔ اور تم
Flag Counter