Maktaba Wahhabi

46 - 467
امین الریحانی امین الریحانی لکھتے ہیں ’’امام فیصل بن ترکی نے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے بعد 24 سال تک حکمرانی کی۔ یہ حکمرانی انہوں نے امام عبدالعزیز اور سعود کی طرح کی۔ عدل و انصاف کا دور دوبارہ نظر آیا، امن و امان قائم ہوا اور نجد کی شان و شوکت پھر عود کر آئی۔ ان کی حکمرانی جزیرہ نمائے عرب کے بیشتر علاقے پر رہی جو مبنی بر انصاف تھی۔‘‘ علامہ ابن بشر علامہ ابن بشر ان کی حکمرانی کے بارے میں لکھتے ہیں:۔ ’’1854ء میں جب امام فیصل حجرل پہنچے جو سدھیر کا ایک علاقہ ہے تو میں خود سلام کے لیے حاضر ہوا پھر ان کے دینی درس میں شرکت کی۔ یہ درس عصر کی نماز کے بعد ہو رہا تھا۔ الشیخ عبدالرحمٰن بن حسن درس دے رہے تھے۔ اور اس کا موضوع شرعی سیاست تھا۔ ‘‘ انہوں نے مزید لکھا ہے ’’ ان کے درس و تدریس میں لوگ کثیر تعداد میں شرکت کرتے تھے۔ عمر کے آخری حصہ میں ان کی نظر کمزور ہو گئی تو ان کے صاحبزادے عبداللہ نے زیادہ تر کام سنبھال لیا ان کے دوسرے صاحبزادے محمد بھی ان کا ہاتھ بٹاتے تھے۔ امام فیصل کا انتقال 1865ء میں ریاض میں ہوا۔
Flag Counter