Maktaba Wahhabi

95 - 467
ڈکیت پیشہ لوگوں کو ملک سےمحبت کا احساس نہیں ہوتا۔ اور نہ مملکت کے ساتھ کوئی تعلق۔ پھر ایسے لوگوں میں قیادت کی فرمانبرداری کا جذبہ بھی نہیں پایا جاتا۔ شہزادہ عبدالعزیز نے اس سلسلے میں جو اہم کام انجام دیا یہ تھا کہ ہر گاؤں میں ایک عالم دین کا تقرر کیا۔ تاکہ وہ لوگوں کو اخلاق حمیدہ سکھائے کیونکہ یہ اسلامی تعلیم کی بنیاد ہے۔ انہوں نے اس نظام کو کیسے نافذ کیا ؟ انہوں نے ان قبائل کو جوہمیشہ سفر کی حالت میں رہتے تھے اس بات پر تیار کر لیا کہ وہ بدو ی زندگی چھوڑ دیں اور گاؤں میں رہائش اختیار کر لیں۔ ہر قبیلہ کے لیے الگ الگ گاؤں تعمیر کیا گیا۔ شاہ عبدالعزیز نے یہ اہتمام کیا کہ یہ گاؤں ایسی جگہ تعمیر ہوں۔ جہاں پانی کے کنویں زیادہ تعداد میں ہو ں۔ کیونکہ زراعت جسے وہ اپنانا چاہتے تھے بغیر پانی کے ممکن نہیں تھی۔ شاہ عبدالعزیز نے ذاتی طور پر ایسا انتظام کیا کہ ہر قبیلہ اپنی قدیم رسمی زندگی ترک کر کے متمدن زندگی کی طرف رخ کرتا۔ اس کے لیے ایک مسجد کی تعمیر میں مدد کرتے تھے اور ساتھ ہی ساتھ ان کے لیے پکے گھروں کی تعمیر میں بھی تعاون مہیا کرتے جن میں انہیں مستقل طور پر رہائش پذیر ہونا تھا۔ شاہ عبدالعزیز کی جانب سے کاشتکاری سیکھنے میں ان کی مدد کا اہتمام بھی کیا گیا۔ زراعت کے لیے پودے اور بیج بھی فراہم کیا جاتا۔ سوشل پروگرام کے تحت ہر
Flag Counter