Maktaba Wahhabi

350 - 665
٭ مولانا عبدالغفارحسن کے سوانح حیات، ان کی تربیت کرنے والی لائق احترام دادی کے حالات(جو میسر آسکیں) ان کی تصانیف اور تصانیف میں سے اہم اقتباسات، ان کی تدریسی سرگرمیاں، ان کے تلامذہ کی جو فہرست مہیا ہوسکے۔بعض ممتاز تلامذہ کے مختصر حالات۔ ٭ مولانا عبدالغفار حسن کی زندگی میں اور ان کی وفات کے بعد ان کے بارے میں جو کچھ لکھا گیا، اس کی تفصیل۔اگر اس باب میں کسی مضمون نگار یا مقالہ نویس س کسی غلطی کا ارتکاب ہوگیا ہے تو اس کی نشاندہی کی جائے۔ ٭ مولانا عبدالغفارحسن کے صاحبزادوں کے حالات تفصیل سے لکھے جائیں اور انھوں نے اپنی اولاد کی جس انداز سے تربیت کی اور انھیں تعلیم دلائی، اس کا خاص طور سے ذکر کیا جائے تاکہ پڑھنے والے اسے اپنے لیے مشعل راہ قراردے سکیں۔ ٭ مجھے معلوم نہیں کہ مولانا مرحوم کے صاحبزادوں کا کیا نقطہ نظر ہے۔لیکن جہاں تک یہ فقیر جانتا ہے جماعت اسلامی کے لوگ نہ مولانا کی علمی صلاحیتوں کو سمجھ سکے اور نہ ان سے کوئی کام لے سکے اورنہ ان لوگوں کا یہ مزاج تھا۔مولانا نے جو علمی کام کیا وہ یا تو جماعت اسلامی میں شمولیت سےپہلے کیا یا اس سے علیحدگی کے بعد کیا۔اس کا ذکر میرے خیال میں ضرورہونا چاہیے۔کسی شخصیت کا تذکرہ کرتے وقت کسی قسم کی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ میں نے مولانا کے متعلق جو گزارشات پیش کی ہیں، وہ اپنے علم ومطالعہ کی روشنی میں کی ہیں۔اگر ان کے کسی حصے سے کسی ادارے یا کسی شخصیت کو کوئی تکلیف پہنچی ہوتو مجھے اپنے علم ومطالعہ کی تغلیط کرکے اس سے معذرت خواہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہم عاجز بندوں کی اللہ تعالیٰ سے عاجزانہ دعا ہے کہ وہ اپنے دین کے مخلص ترین خادم عبدالغفار حسن کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور ان کی اولاد واحفاد کو کتاب وسنت کی تبلیغ واشاعت کی خدمت کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم فرمائے، آمین یا رب العالمین۔
Flag Counter