Maktaba Wahhabi

470 - 665
قمیص میں ملبوس۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے وہ نیلے رنگ کا تہبند باندھے ہوئے تھے۔ اب بھی لباس سمیت ان کا حلیہ میرے سامنےہے نکھرا ہوا گندمی رنگ او رخوش مزاج ہنس مکھ، معلوم ہوا کہ ان کا نام محی الدین ہے اور محی الدین کوثری کہلاتے ہیں۔مالیرکوٹلہ(مشرقی پنجاب ) میں مولانا عبد الغفار حسن مرحوم و مغفور کے قائم کردہ مدرسے کوثر العلوم میں پڑھتے رہے ہیں، میٹرک پاس ہیں اور پتوکی کے قریب کے ایک گاؤں موضع گوہڑے کے رہنے والے ہیں، مولانا مسعود عالم ندوی (مرحوم)نے ان کو سفارشی رقعہ دے کر یہاں مولانا عطاء اللہ صاحب کی خدمت میں بھیجا تھا۔ اب آئیےدوسرے طالب علم کی طرف جو محی الدین سے دو تین سال چھوٹے ہونگے۔ کچھ سانولا سا رنگ، تیکھے نقوش، میانہ قد چہرہ بالوں سے خالی تہبند قمیص میں ملبوس، پتا چلا کہ یہ حافظ قرآن ہیں، عبدالراحمٰن ان کا نام ہے اور محی الدین کے عزیز ہیں اسی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں، جس گاؤں سے محی الدین کا تعلق ہے۔رہن سہن اور معاشرت دونوں کی خالص دیہاتی دونوں مولانا عطا ء اللہ صاحب حنیف کے ہاں رہتے تھے اور انہی کے گھر میں ان کے کھانے کا انتظام تھا۔ حضرت مولاناممدوح بعض خصوصیات کی بنا پر دوسرے علمائے کرام سے بالکل منفرد تھے۔ ایک یہ کہ قرآن و حدیث پڑھنے والا طالب علم جس وقت جی چاہے ان کےپاس آئے اور تعلیم حاصل کرے۔ دوسری خصوصیت ان میں یہ تھی کہ جس طالب علم کے کھانے پینے کا کوئی انتظام نہ ہو سکتا ہو وہ اس کی ذمے داری خود قبول فرماتے اور اپنے گھر سے اسے وہی کھانا کھلاتے جو ان کے گھر کے افراد کھاتے۔ یہ دونوں طالب علم مولانا سے جو کتابیں پڑھتے تھے، اس وقت تومجھے یاد تھیں، اب ذہن میں نہیں رہیں۔ یہ کم و بیش ساٹھ برس پہلے کی بات ہے۔ اتنی مدت کی کوئی بات یاد رہی کوئی بھول گئی۔ اب ہم محی الدین کوثری کو یہیں چھوڑتے ہیں۔ ان کے متعلق ان شاء اللہ تعالیٰ کسی دوسرے موقعے پر گفتگو ہو گی۔ آج صرف حافظ عبدالرحمٰن گوہڑوی کے بارے میں چند باتیں بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ حافظ عبدالرحمٰن ضلع قصور کی تحصیل چونیاں کے ایک گاؤں ”گوہڑ“کے رہنے والے تھے جو پتوکی سے دوڈھائی میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ چند گھروں کے علاوہ اس گاؤں کی آبادی آرائیں برادری پر مشتمل ہے اور یہ سب لوگ معاشرتی اعتبار سے بھی اچھی حیثیت کے مالک ہیں اور تعلیمی اعتبار سے بھی انھیں خاص اہمیت حاصل ہے۔ذیل میں ان میں سے چند حضرات کے اسمائے گرامی درج کیے جاتے ہیں۔ 1۔۔۔مولانا محمد اسحاق رحمانی: یہ دارالحدیث رحمانیہ دہلی کے فارغ التحصیل تھے۔طویل عرصے
Flag Counter