Maktaba Wahhabi

471 - 665
تک مرکزی جمعیت اہل حدیث کی مجلس عاملہ کے رکن رہے۔ چند مہینے ایک خاص وجہ سے، جس کی تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں، مرکزی جمعیت کی نظامت علیا پر بھی فائز رہے، مسجد چینی والی(لاہور) کی خطابت کے منصب پر بھی متمکن رہے۔4ستمبر1967؁ء کو وفات پائی۔ 2۔مولانا محی الدین سلفی:انہی مولانا محمد اسحاق رحمانی کے چھوٹے بھائی تھے۔ ان پر ان شاء اللہ کسی وقت تفصیل سے لکھا جائے گا۔16۔جنوری 1976؁ء کو جدہ(سعودی عرب) میں فوت ہوئے۔ 3۔۔۔حافظ عبدالرشید گوہڑوی : درس نظامی کے تمام علوم متداولہ پر عبور رکھتے ہیں۔ کم و بیش پچاس سال دارالعلوم تقویۃ الاسلام (لاہور) کی مسند تدریس پر متمکن رہے۔ حضرت مولانا سید محمد داؤد غزنوی رحمۃ اللہ علیہ ان پر خاص شفقت فرماتے تھے۔ کئی سال سے دارالعلوم تقویۃ الاسلام کی تدریسی ذمے داریوں سے فارغ ہیں۔ان پر ان شاء اللہ کتاب ”عارفان حدیث“میں مضمون لکھاجائے گا۔ 4۔۔۔حافظ محمد ایوب: قدیم و جدید علوم پر دسترس رکھتے ہیں طویل عرصے تک انجینئرنگ یونیورسٹی (لاہور) میں پروفیسر اور اس کے صدر شعبہ اسلامیات رہے۔ وہاں سے ریٹائر منٹ کے بعد ڈاکٹر محمد راشد رندھا وا کے قائم کردہ قرآن انسٹی ٹیوٹ میں فریضہ تدریس انجام دے رہے ہیں۔ 5۔۔۔پروفیسر ڈاکٹر محمد یحییٰ : درس نظامی بھی پڑھا اور جدید علوم سے بھی گہرا تعلق رکھا۔انجینئرنگ یونیورسٹی (لاہور)کے شعبہ اسلامیات کے پروفیسر اور صدر شعبہ رہے۔ 6۔۔۔میاں محمد جمیل ایم اے : کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ کافی عرصہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کی نظامت علیا کا منصب ان کے سپرد رہا۔ 7۔۔۔مولوی محمد امین : یہ بھی دارالعلوم تقویۃ الاسلام ہی سے فارغ ہوئے دور طالب علمی میں بڑے محنتی تھے اور مطالعہ کا شوق رکھتے تھے، لیکن زبان میں لکنت کے باعث کوئی علمی مشغلہ جاری نہ رکھ سکے۔ آج کل منڈی عثمان والا کے قریب موضع رنگے والا میں سکونت پذیر ہیں۔ 8۔۔۔مولوی محمد بشیر: یہ بھی دارالعلوم تقویۃ الاسلام میں تعلیم حاصل کرتے رہے پھر مدینہ یونیورسٹی میں چلے گئے۔ بڑے ذہین اور فہیم عالم ہیں مدرس بھی بہت اچھے ہیں۔ آج کل اپنے گاوں گوہڑ میں اقامت گزیں ہیں۔ یہ گوہڑ کے ان چند حضرات کے اسمائے گرامی ہیں جنھوں نے علمی سر گرمیوں کو اپنا مقصد حیات قراردیا۔ ان کے علاوہ اس گاؤں کے متعدد حضرات مختلف مدارس میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔دعا ہے اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور موجودین کو خدمت دین کی زیادہ سے زیادہ تو فیق سے نوازے۔آمین۔ موضع گوہڑ اور اس کے قرب و جوار کے دیہات کے لوگ لکھوی خاندان کے بزرگوں سے تعلق
Flag Counter