Maktaba Wahhabi

523 - 665
عبدالرشید!یہ دونوں بزرگ وفات پاچکے ہیں۔مولوی عبدالرشید نے درس نظامی کی تکمیل کی تھی اور وہ مولانا حافظ عبداللہ بڈھیمالوی کے شاگرد تھے۔ان کے بڑے بھائی عبدالعزیزعالم دین تو نہ تھے لیکن قرآن مجید پڑھاتھا، دینیات کے سلسلے کی بعض اردو کتابیں بھی پڑھی تھیں اور حضرت حافظ محمدلکھوی کی تصانیف احوال الآخرت، زینت الاسلام اور انواع محمدی وغیرہ جو اس زمانے کے پنجاب میں بہت مقبول تھیں اور گھروں میں پڑھائی جاتی تھیں، انھوں نے بھی پڑھی تھیں۔عبداللہ امجدانہی عبدالعزیزکے بیٹے ہیں۔ عنایت اللہ کے بھی دو ہی بیٹے تھے۔بڑے کانام محمد سلیمان تھا اور چھوٹے کا عبیداللہ۔ان تینوں بھائیوں کے سب بیٹے بیٹیاں وفات پاچکے ہیں۔البتہ ان کے پوتے پوتیوں اورنواسے نواسیوں کی اولاد ماشاء اللہ بہت پھیلی ہوئی ہے۔ میاں جمال الدین، جلال الدین اور عنایت اللہ میری والدہ کےحقیقی ماموں تھے۔حافظ عبداللہ بڈھیمالوی کے بھی ماموں تھے۔میری والدہ اور حافظ صاحب آپس میں خالہ زاد تھے۔ عبداللہ امجد کی ولادت 1935ء؁ کے لگ بھگ سابق ریاست بیکانیر کی بستی ڈھانی میں ہوئی۔ناظرہ قرآن مجید اپنے والدعبدالعزیزسے پڑھا۔حضرت حافظ محمدلکھوی کی تصانیف احوال الآخرت، زینت الاسلام اور بعض دیگر کتابیں بھی والدسےپڑھیں۔تقسیم ملک کے بعداپنےوالدین اور دوسرے بزرگوں کے ساتھ چک نمبر 36 گ ب(تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد)میں سکونت پذیر ہوئے اور پھر باقاعدہ طور سے حصولِ علم کاآغازکیا۔چک نمبر 36میں سکونت کی وجہ سے ”چھتوی“ کی نسبت سے شہرت پائی۔پاکستان آکرسب سےپہلےمیاں محمد باقر کے قائم کردہ مدرسہ خادم القرآن والحدیث(جھوک دادو)میں داخلہ لیا۔اس وقت اس مدرسے میں مولانامحمدصدیق کرپالوی(جنھیں بعد میں لائل پوری کی نسبت سےپکارا جانے لگا) خدمت تدریس انجام دیتے تھے۔عبداللہ امجدنے دو سال ان سےتعلیم حاصل کی، یعنی دینیات کےنصاب کی رو سےپہلی اوردوسری دو جماعتیں وہاں پڑھیں۔اسکےبعد اوڈاں والاچک نمبر 493 گ ب کا عزم کیا۔وہاں صوفی عبداللہ مرحوم کےدارالعلوم الاسلام میں داخل ہوئےاورتیسری اور چوتھی جماعت کی تکمیل کی، وہاں بھی دو سال قیام رہا۔اوڈاں والا کے دارالعلوم میں جن اساتذہ کے حضور انھوں نے زانوئے شاگردی طے کیے، وہ تھے مولانا عبدالصمد رؤف، پیر محمد یعقوب قریشی، مولانا محمدصادق خلیل اور حضرت حافظ عبداللہ بڈھیمالوی۔اور ان کے ہم جماعت تھے مولانا عبدالرشید ہزاروی(شیخ الحدیث دارالحدیث اوکاڑہ)قاضی محمداسلم سیف مرحوم اوربعض دوسرےحضرات۔۔۔ حضرت حافظ عبداللہ بڈھیمالوی، عبداللہ امجد کے ماموں تھے۔عبداللہ امجد کی شادی بھی حافظ
Flag Counter