Maktaba Wahhabi

538 - 665
وقت حضرت مولانا سلفی کے علاوہ مدرسے میں تین استاد اور تھےمولانا عبداللہ گجراتی، مولانا عبدالمجید ہزاروی اور مولانا محمد وزیرپونچھی۔یہ1376؁ ھ(1957ء)کی بات ہے۔ مولوی چراغ دین نور پوری نہایت عالی کردار عالم دین تھے۔انھوں نے والدین کو ترغیب دلا کر بہت سے بچوں کو دینی تعلیم کے حصول کی راہ پر لگایا۔ حافظ عبدالمنان کا شمار بھی انہی خوش بخت بچوں میں ہوتا ہے جنھوں نے مولوی چراغ دین کی کوشش سے تحصیل علم کی۔ یہاں یہ بھی سنتےجائیے کہ حافظ عبدالمنان کا نام والدین نے پیدائش کے وقت خوشی محمد رکھا تھا۔ حضرت مولانا اسماعیل سلفی نے اپنے استاد حضرت حافظ عبدالمنان وزیر آبادی کے نام پر ان کا نام عبدالمنان رکھا اور پھر اسی نام سے انھوں نے شہرت پائی اور اپنے عمل و علم سے اس نام کی لاج بھی رکھی۔ مدرسہ محمد یہ گوجرانوالہ میں اس وقت چھ سال کا نصاب تعلیم تھا جو حافظ عبدالمنان نے وہیں مکمل کیا۔ حفظ قرآن اور تجوید کا نصاب اس کے علاوہ تھا، جس کی انھوں نے تکمیل کی۔ نماز فجر کے بعد حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی کا درس قرآن کا سلسلہ جاری تھا، اس میں بھی حافظ صاحب باقاعدہ شریک ہوتے رہے حافظ عبدالمنان نوری پوری کے بقول مولانا سلفی کے درس کا طریقہ یہ تھا کہ وہ عربی تفسیر جامع البیان اپنے سامنے رکھتے تھے جب کہ سامعین کے سامنے سادہ قرآن مجید ہوتے تھے۔مولانا جامع البیان سے قرآن مجید کی چار پانچ آیات تلاوت کرتے۔پھر ان کا اُردو میں ترجمہ فرماتے۔ بعد ازاں پنجابی زبان میں ان کی تفسیر بیان کرتے۔ تفسیر میں بسا اوقات حالات حاضرہ بھی معرض بیان میں آجاتے۔ مولانا سلفی کا درس قرآن کا انداز نہایت معلومات افزا اور حکیمانہ ہوتا تھا۔مولانا کو قرآن مجید پر بہت استحضار تھا اور نہایت شوق اور اہتمام سے وہ قرآن مجید کی تلاوت کرتے تھے۔بعض اوقات وہ نماز تراویح میں قرآن سنانے والے حافظ کو بھی لقمہ دیتے تھےاور وہ لقمہ بالکل صحیح ہوتا تھا۔ مولانا سلفی سے ملاقات کے لیے علمائے کرام کی آمد رفت رہتی تھی۔بعض حضرات کو وہ اپنےہاں رات کو بھی ٹھہرالیا کرتے تھےاور ان سے نماز فجر کے بعد درس کے لیے بھی درخواست کرتے تھے۔ حافظ عبدالمنان نور پوری کے بقول ان حضرات میں سے بزرگ مولانا سلفی کی طرح جامع البیان سے درس قرآن دیتے تھے۔ وہ تھےحضرت مولانا سید محمد داؤد غزنوی اور مولانا عبداللہ ثانی۔ باقی علمائے کرام کا درس قرآن کا انداز اپنا تھا۔ حافظ عبدالمنان صاحب کے زمانہ طالب علمی میں درسِ قرآن کے بعد مولانا محمد اسماعیل
Flag Counter