Maktaba Wahhabi

661 - 665
احمد غضنفر اس اخبار میں میرے ساتھ کام کرتے تھے۔ان دنوں ہم نے”اہلحدیث“ کا ضخیم حرمین شریفین نمبر شائع کیا تھا، جس میں اس موضوع کے مختلف پہلوؤں پر متعدد اہل علم کے عربی اوراردو مضامین شائع کیے گئے تھے۔اس نمبر نے بڑی مقبولیت حاصل کی۔ ٭ ہفت روزہ”اہلحدیث“(لاہور) کاشاہ خالد نمبر شائع کیا۔ ٭ تقریباً ایک سال ریڈیو پاکستان(لاہور) میں مختلف موضوعات پر مولانا محمود احمد غضنفر کی تقریروں کا سلسلہ جاری رہا۔ ٭ کوٹ لکھپت جیل اور کیمپ جیل اچھرہ کے قیدیوں میں انھوں نے کئی مرتبہ قرآن مجید کا درس دیا۔ ٭ 1982ء؁ میں جامعہ الفیصل الاسلامیہ کے نام سے ایک تعلیمی ادارہ قائم کیا۔اس ادارے کا آغاز مسجد مزمل اہلحدیث واقع بند روڈ(لاہور) سے کیا گیاتھا، جس میں سولہ فلپائنی طالب علم تعلیم حاصل کرتے تھے۔پھر اس ادارے کی مستقل بلڈنگ اعوان ٹاؤن( لاہور) میں بنائی گئی۔اس میں تقریباً تین سو فلپائنی طالب علم داخل تھے۔ان کے علاوہ جزائر قمر، انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ، سری لنکا، افغانستان اور پاکستان کے طلباء حصولِ تعلیم کرتے رہے۔ مولانا ممدوح نے یہ سب کام مسلک اہلحدیث کی خدمت اوراشاعت کی غرض سے کیے اور جو تعلیمی ادارے جاری کیے، وہ جماعت کی ملکیت تھے۔ محمود احمد غضنفر نے بہت سے غیر ملکی سفر بھی کیے۔چارمرتبہ برطانیہ، چار مرتبہ کویت اور چار مرتبہ متحدہ عرب امارات گئے۔بارہ دفعہ سعودی عرب جانے کی سعادت سے بہرہ مند ہوئے۔اس کے علاوہ ہندوستان، فلپائن، اور افغانستان کے سفر کیے۔ اب ان کی خدمت حدیث کی تفصیل ملاحظہ فرمائیے۔ ضياء الكلام شرح عمدة الاحكام: علامہ عبدالغنی مقدسی حنبلی کی تصنیف عمدۃ الاحکام بہت مشہور کتاب ہے۔مولانا محمود احمد غضنفر نے”ضیاء الاکلام“ کے نام سے اس کا اردو ترجمہ کیا اور خوبصورت انداز سے اس کی شرح کی۔ مثلاً معنی الحدیث، مفہوم الحدیث، مفردات الحدیث اوراحکام الحدیث کے عنوانات سے متعلقہ حدیث کی وضاحت فرمائی۔یہ کتاب صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی 410 احادیث پر مشتمل اور بڑے سائز کے 670 صفحات کا احاطہ کیے ہوئے۔اس کے مقدمے میں مصنفین صحاح کا تعارف کرایا گیا ہے۔ مصابيح الخيام ترجمه كتاب الاحكام: علامہ ابن رقیق العید کی یہ کتاب دوجلدوں پر مشتمل ہے۔محمود احمد غضنفر نے اس کا اردو ترجمہ کیا ہے۔
Flag Counter