Maktaba Wahhabi

662 - 665
احاديث قدسيه: احاديث نبويه: ترجمہ اربعین نوویہ۔ احاديث الجهاد: ندرة الاحاديث:ترجمہ وتفہیم نخبۃ الاحادیث۔ حدیث کے موضوع کے علاوہ مولانا محمود احمدغضنفر نے صحابہ کرام، صحابیات، تابعین، تابعات کی سوانح حیات پرگیارہ ضخیم کتابیں سپرد قلم کیں۔ان میں بعض تالیفات ہیں اور بعض تراجم۔ نسباءالانبیاءاور حیات انبیاء علیہم السلام کے موضوع پران کی علیحدہ علیحدہ دو کتابیں چھپ چکی ہیں۔ یہ سطور۔15۔جولائی 2005ء؁ کو لکھی جارہی ہیں۔اس وقت تک مولانا محمود احمدغضنفر ماشاءاللہ 43 کتابیں(بصورت تصنیف وترجمہ) مکمل کرچکے ہیں اور چند کتابوں کے علاوہ تمام کتابیں چھپ گئی ہیں۔ اب ان کی زیادہ تر توجہ خدمت قرآن کی طرف ہے۔یہ خدمت وہ”ضیاء القرآن فی کلام الرحمٰن“ کے نام سے سرانجام دے رہے ہیں۔ان سطور کی تحریر تک سورہ فاتحہ، سورہ نور، سورہ یٰس، سورہ حجرات اورسورہ مزمل پر کام ہوچکاہے۔یہ سورتیں الگ الگ کتابی صورت میں منظر عام پرآرہی ہیں۔ علاوہ ازیں پہلے پارے کی تفسیر مکمل کرلی گئی ہے۔دوسرے پارے کا بھی کافی حصہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔پانچ پاروں کی ایک جلد شائع ہوگی جو پہلی جلد ہوگی، ان شاء اللہ تعالیٰ۔اس تفسیر کا انداز یہ ہے:القرآن، معانی القرآن، مفردات القرآن، مفہوم القرآن اورفوائد القرآن۔ مولانا محمود احمد غضنفر تقریباً پانچ سال سے بیمار چلے آرہے ہیں، لیکن بیماری کے ایام میں بھی اللہ نے ان کوتوفیق مرحمت فرمائی اور انھوں نے ترجمہ وتالیف کے سلسلے کا بہت کم کیا۔وہ مستقل مزاج، باہمت اور خوش مزاج وخوش طبع اہل علم ہیں۔میں جب بھی مزاج پرسی کے لیے ان کے پاس گیا، وہ بے حد خندہ پیشانی سے پیش آئے اورہرحال میں اللہ تعالیٰ کا شکر اداکیا۔الحمدللہ علی کل حال۔ دوستوں کی خاطر داری، مہمان نوازی، فراخ حوصلگی اوراپنی استطاعت سے بڑھ کر مستحق کی اعانت ان کی زندگی کے ضروری اجزاء ہیں۔طویل مدت سے میرے ان سے گہرے مراسم ہیں، میں نے انھیں ہمیشہ خندہ رو اور مطمئن پایا۔یہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے جو انھیں عطا فرمائی گئی ہے۔ کچھ عرصے سے انھوں نے لاہور کی سکونت ترک کردی ہے اور شیخو پورہ میں اقامت اختیار فرمالی ہے۔ان کی اولاد پانچ بیٹیاں ہیں اور ایک بیٹا۔ اولاد تعلیم یافتہ ہے۔بیٹے کا نام حافظ ضیاء
Flag Counter