مالی حالت اس کے دِل کو اچھی لگے تو اس کے لیے برکت کی دعا کرے۔ بلاشبہ نظر لگنا برحق ہے۔‘‘ [1]
191۔ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جنون اور چشمِ بد سے پناہ مانگتے تھے۔ یہاں تک کہ معوّذتَین (الفلق و النّاس) نازل ہوگئیں۔[2] جب یہ اُتریں توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو پڑھنا شروع کر دیا اور ان کے سوا سب کو چھوڑدیا۔‘‘
فال اور شگون:
192 ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:
’’امراضِ متعدّی اور شگون کچھ نہیں، ان میں سے بہتر فال ہے۔‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پُوچھا: فال کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آدمی کا اچھی بات سننا۔‘‘ [3]
|