Maktaba Wahhabi

116 - 702
طرف رخ کر کے لوگوں کو دو رکعتیں پڑھائیں اور میں نے لوگوں اور چوپاؤں کو آپ کے آگے سے گزرتے ہوئے دیکھا] اور سترہ قائم کرنے کی جگہ سجدہ گاہ کے آگے ہے، جو قریب ڈھائی تین ہاتھ کے ہے۔ ’’عن نافع أن عبد اللّٰه کان إذا دخل الکعبۃ مشیٰ قبل وجھہ حین یدخل، وجعل الباب قبل ظھرہ، فمشیٰ حتی یکون بینہ وبین الجدار الذي قبل وجھہ قریبا من ثلاثۃ أذرع صلیٰ، یتوخیٰ المکان الذي أخبرہ بہ بلال أن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم صلیٰ فیہ‘‘ (بخاري بعد باب الصلوۃ بین السواري في غیر جماعۃ) [1] [نافع بیان کرتے ہیں کہ عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما جب کعبہ کے اندر داخل ہوتے تو سامنے کی طرف چلتے اور دروازہ اپنی پیٹھ کی طرف چھوڑ دیتے، پھر اس طرح چلتے اور جب سامنے کی دیوار تقریباً تین ہاتھ رہ جاتی تو نماز پڑھتے تھے، اس طرح آپ اس جگہ نماز پڑھنے کا اہتمام کرتے تھے، جس کے متعلق بلال رضی اللہ عنہ نے انھیں بتایا تھا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہیں نماز پڑھی تھی] ’’وعن سھل بن سعد قال: کان بین مصلیٰ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم وبین الجدار ممر الشاۃ‘‘ (بخاري، باب قدر کم ینبغي أن یکون بین المصلي والسترۃ) [2] [سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے نماز اور دیوار کے درمیان ایک بکری کے گزرنے کے برابر جگہ ہوتی تھی] قال الحافظ في الفتح (۲/ ۲۸۶): ’’قال ابن بطال: ھذا أقل ما یکون بین المصلي والسترۃ، یعني قدر ممر الشاۃ، وقیل: أقل ذلک ثلاثۃ أذرع، لحدیث بلال أن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم صلی في الکعبۃ، وبینہ وبین الجدار ثلاثۃ أذرع، کما سیأتي قریباً بعد خمسۃ أبواب، وجمع الداودی بأن أقلہ ممر الشاۃ وأکثرہ ثلاثۃ أذرع، وجمع بعضھم بأن الأول في حال القیام والقعود، والثاني في حال الرکوع والسجود‘‘ انتھی ما في الفتح
Flag Counter