Maktaba Wahhabi

317 - 702
الکلام المبین في الجھر بالتأمین والردّ علی ’’القول المتین‘‘[1] الحمد للّٰه الذي ھدانا إلی سواء الطریق، والصّلاۃ والسلام علی رسولہ الذي اُرسل إلی الناس کافۃ بشیراً ونذیراً، وعلی آلہ وأصحابہ والمتمسکین بھدیہ، الھادین المھتدین، الذین صرفوا سعیھم في إقامۃ المشروعات وإشاعۃ الدین المتین، حتی لم یبق فیھا قلادۃ لأحد علی أحد من المؤمنین، وعلی طائفۃ من العلماء العادلین الذین جاؤا من بعدھم، یسلکون سبیل المھتدین، ویجددون الدین، ویؤیدون الشرع المتین، و ینفون عنہ تحریف الغالین وانتحال المبطلین وتأویل الجاھلین، ولا یزالون إلی یوم القیامۃ في حجتھم ظاھرین۔ [تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہیں ، جس نے سیدھے راستے کی طرف ہماری راہنمائی فرمائی۔ درود و سلام ہو ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر، جنھیں سارے انسانوں کے لیے خوش خبری سنانے والا اور اس کے عذاب سے ڈرانے والابنا کر بھیجا، اور اہل بیت اور ان کے اصحاب پر، اور ان لوگوں پر جنھوں نے اس کی سنت پر چلنے کا راستا پا لیا اور یہ وہی لوگ ہیں جنھوں نے خرچ کیا اپنی کوششوں کو شریعت کے اقامت پر اور دین متین کی اشاعت پر، یہاں تک کہ کسی کا کسی مومن پر قلادہ نہ رہا، اور سلامتی ہو ان علما پر جو عادل تھے اور ان کے بعد آئے۔ یہ چلتے ہیں ان مجتہدین کے راستے پر اور دین کی تجدید کرتے ہیں اور شرع متین کی تائید کرتے ہیں اور غالی اور باطل لوگوں کی باتوں اور جاہل لوگوں کی تحریف کو دور کرتے ہیں ] اما بعد! عاجز ابو ا لطیب محمد شمس الحق عظیم آبادی ۔عفا اللہ عنہ۔ اربابِ خبرت کی خدمت میں
Flag Counter