Maktaba Wahhabi

12 - 702
اقوال کا بیان، ہر مسلک کی معتمد اور مستند کتابوں کے حوالے، فقہ و فتاویٰ کے علاوہ تفسیر، حدیث، عقائد، اصولِ فقہ، تاریخ اور رجال کی بہت سی کتابوں سے جابہ جا اقتباسات، ہر حدیث کی چھان پھٹک وغیرہ؛ یہ وہ چند خصوصیات ہیں ، جو ہمیں فتاویٰ کے دوسرے مجموعوں میں نہیں ملتیں ، کیوں کہ عام طور پر ان میں سرسری جواب پر اکتفا کیا جاتا ہے، زیادہ سے زیادہ اپنے مسلک کی کسی کتاب سے کوئی عبارت نقل کر دی جاتی ہے اور بس۔ ان میں وہ تحقیقی شان نظر نہیں آتی، جو علامہ عظیم آبادی کے فتاویٰ کا طرئہ امتیاز ہے۔ یوں تو یہ خصوصیت ان کے سارے ہی فتاویٰ میں نمایاں ہے، پھر بھی مثال کے طور پر ہم ان کے بعض فتاویٰ کی طرف اشارہ کرناچاہتے ہیں ، جیسے عورتوں کو لکھنا سکھانا، تعزیہ داری، عقیقہ، جانوروں کو خصی کرنا، عیدین کی نماز کے بعد مصافحہ و معانقہ، دیہات میں جمعہ کی فرضیت وغیرہ۔ ان موضوعات پر علامہ شمس الحق عظیم آبادی نے جو کچھ لکھا ہے، وہ میرے خیال میں حرفِ آخر کی حیثیت رکھتاہے۔ ان فتاویٰ پر نظر ڈالنے کے بعد ناظرین فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ہم نے جو کچھ کہا ہے، ان میں ذرا بھی مبالغے کا دخل نہیں ہے۔ جنھیں شوق ہو، وہ ان موضوعات پر دوسرے علما کے فتاویٰ سے علامہ عظیم آبادی کی تحریروں کا موازنہ کر سکتے ہیں ۔ آخر میں ہم اہل علم سے گزارش کرتے ہیں کہ اگر ان کی نظر میں علامہ شمس الحق عظیم آبادی کی ایسی کوئی اردو یا فارسی تحریر گزری ہو، جو اس مجموعے میں شامل نہیں ہے تو براہ کرم اس کی نشاندہی فرمائیں ، تاکہ آیندہ اڈیشن میں اس کا اضافہ کیا جا سکے۔ ہم نے اپنی حد تک اس مجموعے کو زیادہ سے زیادہ مکمل بنانے کی کوشش کی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہماری اس خدمت کو قبول فرمائے اور اسے اہلِ علم اور عام قارئین کے لیے مفید بنائے۔ آمین میں جناب ڈاکٹر محمد احمد صاحب (پی ایچ ڈی عربی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) اور فضیلۃ الشیخ مولانا عبداﷲ سلیم صاحب اور محترم عبدالعظیم حسن زئی صاحب کا بڑا ممنون ہوں ، جنھوں نے اس کتاب کی عربی اور فارسی عبارات کے اردو ترجمے کی ذمے داری پوری فرمائی۔ علاوہ ازیں میں ان تمام لوگوں کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا اپنا اخلاقی فرض سمجھتا ہوں ، جنھوں نے اس کتاب کی جمع و ترتیب،
Flag Counter