Maktaba Wahhabi

478 - 702
یعنی ان علمائِ فاس کے اس عمل کا ثبوت سلف صالحین صحا بہ و تابعین سے ہو تو بہت بڑی عمدہ بات ہے اور اگر ثابت نہ ہو تو اس کو چھوڑ ہی دینا بہتر ہے۔ اور اوپر معلوم ہوا کہ اس فعل کا ثبوت نہیں ہے، پس یہ فعل بدعت ہے اور عمل علمائِ فاس حجت نہیں ہے اور اوپر حافظ ابن القیم کی عبارت سے معلوم ہوا کہ جب عمل خلاف سنت ہونے لگتا ہے تو اس کا کچھ اعتبار نہیں ہے۔ پس حاصل کلام یہ ہوا کہ مصافحہ و معانقہ عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز کے بعد بدعت ہے۔ واللّٰه أعلم بالصواب۔ حررہ العبد الضعیف الفقیر إلی اللّٰه تعالی أبو الطیب محمد شمس الحق العظیم آبادي، عفا اللّٰه عنہ و تجاوز عن سیآتہ۔ وآخر دعوانا أن الحمد للّٰه رب العالمین و الصلوٰۃ و السلام علی خیر خلقہ محمد و آلہ و أصحابہ أجمعین، و قد سمیت ھذہ الرسالۃ بھدایۃ النجدین إلی حکم المعانقۃ و المصافحۃ بعد العیدین۔ فقط
Flag Counter