Maktaba Wahhabi

89 - 702
لا یجب علیہ شيء، تعالی اللّٰہ، بل العالم ملکہ، والدنیا والآخرۃ في سلطانہ، یفعل فیھما ما یشاء، فلو عذب المطیعین والصالحین أجمعین، وأدخلھم النار کان عدلا منہ، وإذا أکرمھم و نعمھم و أدخلھم الجنۃ فھو فضل منہ، ولو نعم الکافرین وأدخلھم الجنۃ کان لہ ذلک‘‘[1] [ا ہل سنت کا مذہب ہے کہ اللہ تعالی پر کوئی چیز واجب نہیں ، اللہ اس سے بلند ہیں ۔ بلکہ تمام عالم اس کی ملک ہے اور دنیا اور آخرت اس کے قبضے میں ہے۔ ان میں وہ جو چاہے سو کرے۔ پس اگر اطاعت گزاروں اور نیکوں سب کو عذاب کرے اور ان کو جہنم میں ڈال دے، تو یہ بھی اس کا عدل ہے۔ اگر وہ انھیں عزت دے اور ان کو نعمتوں میں داخل کرے تو یہ اس کا فضل ہے اور اگر کافروں کو نعمتیں دے اور ان کو جنت میں داخل کرے تو یہ بھی اس کو اختیار ہے] اور جلد اول کتاب منہاج السنۃ (ص: ۱۲۹) میں ہے: ’’والمتحقق أنہ إذا قدر أن اللّٰہ تعالی فعل ذلک فلا یفعلہ إلا بحق لایفعلہ وھو ظالم‘‘[2] [حق بات یہ ہے کہ اگر یہ بات فرض کی جائے کہ خدا ایسا کرے گا، یعنی مجرموں کو معاف اور نیکوں کو سزا دے، تو ضرور ہے کہ وہ ناحق اور ظلم سے نہ کرے گا] اور عون المعبود جلد ۴ صفحہ ۳۶۱ کی عبارت یہ ہے: ’’لأنہ مالک الجمیع فلہ أن یتصرف کیف شاء ولا ظلم أصلا‘‘[3] [یعنی وہ سب کا مالک ہے اور اسے اختیار ہے، جس طرح چاہے تصرف کرے۔ یہ سرے سے کوئی ظلم نہیں ہے] آپس میں اختلاف کو دور کریں اور پوری طرح تدبرو غور کریں گے توآپس میں اتفاق و اتحاد ہوجائے گا۔ یعنی خداجس طرح چاہے، تصرف کرے۔ وہ مالک علی الاطلاق ہے۔ اس کے کسی کام میں ظلم نہیں ۔
Flag Counter