عَہْدِکَ وَوَعْدِکَ مَااسْتَطَعْتُ ، أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَيَّ، وَأَبُوْئُ لَکَ بِذَنْبِيْ ، اغْفِرْلِيْ فَإِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ] [1]
جس شخص نے ان[الفاظ] کو دن میں ان پر یقین رکھتے ہوئے کہا اور شام ہونے سے پیشتر فوت ہو گیا ، تو وہ اہلِ جنت میں سے ہے اور جس نے انہیں رات کو یقین کے ساتھ پڑھا اور وہ صبح ہونے سے پہلے انتقال کر گیا ، تو وہ [بھی] جنت والوں میں سے ہے۔‘‘[2]
۳: [لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْعَلِيُّ…] کی فضیلت:
حضراتِ ائمہ، احمد، نسائی اور ابن حبان نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی
ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا:
’’اے علی۔ رضی اللہ عنہ ۔! کیا میں تجھے (ایسے) کلمات نہ سکھلاؤں، (کہ) جب تم انہیں کہو، تو تمہاری مغفرت کردی جائے، اگرچہ یقینا تمہاری (پہلے ہی سے) بخشش ہوچکی ہے:
[لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْعَلِيُّ الْعَظِیْمُ، لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ، سُبْحَانَ اللّٰہِ رَبِّ السَمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، وَالْحَمْدُ
|