{لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ وَإِنْ تُبْدُوْا مَا فِيْٓ أَنْفُسِکُمْ أَوْ تُخْفُوْہُ یُحَاسِبْکُمْ بِہِ اللّٰہُ فَیَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآئُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآئُ وَاللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ}[1]
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ پر بہت بھاری ہوئی۔
انہوں نے بیان کیا: ’’پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر عرض کیا:’’ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !ہمیں ایسے اعمال کرنے کا پابند کیا گیا ،کہ جن کی [بجا آوری کی ] ہم استطاعت رکھتے ہیں: نماز ، روزہ ، جہاد اور صدقہ۔[اب] یہ آیت نازل کی گئی ہے اور [اس کی انجام دہی] ہمارے بس میں نہیں۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم ویسے ہی کہنا چاہتے ہو ،جیسا کہ دو کتابوں [تورات و انجیل] والوں نے تم سے پہلے کہا: ’’ ہم نے سنا اور ہم نے نافرمانی کی؟‘‘ بلکہ تم [تو] کہو: ’’ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی ، [اے] ہمارے رب! آپ کی مغفرت [کے ہم طلب گار ہیں]اور آپ ہی کی طرف پلٹ کر جاناہے۔‘‘
انہوں نے کہا: ’’ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی ، ہمارے رب! آپ کی مغفرت [کے ہم طلب گار ہیں]اور آپ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔‘‘
جب لوگوں نے یہ کہا اور ان کی زبانیں اس کے ساتھ رواں ہو گئیں ، تو اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے [یہ] آیت نازل فرمائی:
{اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ أُنْزِلَ إِلَیْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِّنْ
|