Maktaba Wahhabi

107 - 702
بفاتحۃ الکتاب‘‘[1] رواہ البخاري و مسلم [عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کے واسطے سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص کی نماز نہیں ہوئی جس نے سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی۔ اس کی روایت بخاری اور مسلم نے کی ہے] ’’عن أبي ھریرۃ عن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم : من صلی صلاۃ و لم یقرأ فیھا بأم القرآن فھي خِداج، ثلاثا (غیر تمام)، فقیل لأبي ھریرۃ: إنا نکون وراء الإمام، فقال: اقرأ بھا في نفسک‘‘[2] الحدیث۔ رواہ مسلم [ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے نماز پڑھی اور اس نے ام القرآن یعنی سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی تو وہ نماز ناقص اور نامکمل ہے۔ ایسا تین بار فرمایا۔ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ ہم لوگ امام کے پیچھے ہوتے ہیں تو انھوں نے کہا کہ یہ سورت اپنے جی میں پڑھو۔ الحدیث۔ اس کی روایت مسلم نے کی ہے] ’’عن عبادۃ بن الصامت رضي اللّٰه عنہ قال: صلی رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم الصبح فثقلت علیہ القراء ۃ، فلما انصرف قال: إني أراکم تقرؤن وراء إمامکم؟ قال: قلنا یا رسول اللّٰه أي واللّٰه ، قال: لا تفعلوا إلا بأم القران، فإنہ لا صلاۃ لمن لم یقرأبھا۔ رواہ الترمذي، وقال:حدیث عبادۃ حدیث حسن‘‘[3] [عبادہ بن صامت کے واسطے سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قراء ت میں دشواری آئی۔ پس جب نماز سے فارغ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تم لوگوں کو دیکھ رہا ہوں کہ امام کے پیچھے قراء ت کررہے ہو (راوی کے بقول) ہم نے کہا کہ اے اللہ کے رسول، بخدا ایسا ہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ام القرآن یعنی سورۃ الفاتحہ کے علاوہ ایسا نہ کرو، کیونکہ اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جس نے سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی۔ اس کی روایت ترمذی نے کی ہے اور کہا ہے کہ عبادہ کی حدیث حسن ہے] اور روایت کی گئی ہے حدیث اس باب کی حضرت عائشہ و انس و ابو قتادہ و عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہم
Flag Counter