Maktaba Wahhabi

192 - 702
[عبایہ بن ربعی غالی شیعہ میں سے ہیں ۔ علاء بن مبارک نے کہا ہے کہ میں نے ابوبکر بن عباس کو اعمش سے کہتے ہوئے سنا: تم جب موسیٰ کے واسطے سے حدیث بیان کرتے ہو اور وہ عبایہ کے واسطے سے … اور اس کا ذکر کیا۔ تو اعمش نے کہا کہ بخدا میں نے اس کی روایت محض استہزا کے طور پر کی تھی۔ ختم شد] اور علامہ جلال الدین سیوطی نے ’’ذیل اللآلی‘‘ کے کتاب المناقب میں ایک سند نقل کی ہے اس طور سے : ’’حدثنا قیس بن الربیع عن الأعمش عن عبایۃ بن ربعي عن أبي أیوب الأنصاري أن رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم قال لفاطمۃ رضي اللّٰه عنھا… الحدیث، ثم قال السیوطي: و قیس بن الربیع لا یحتج بہ، وعبایۃ بن ربعي، قال العقیلي: شیعي غال ملحد‘‘ [قیس بن ربیع نے اعمش کے واسطے سے ہم سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبایہ بن ربعی کے واسطے سے، انھوں نے ابو ایوب انصاری کے واسطے سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا … الحدیث۔ پھر سیوطی نے کہا: قیس بن ربیع سے حجت نہیں قائم کی جاسکتی۔ اور عبایہ بن ربعی کی بابت عقیلی نے کہا : وہ غالی شیعہ اور ملحد ہے] اور میزان الاعتدال میں ہے : ’’قیس بن الربیع الأسدي الکوفي، قیل لأحمد: ولم ترکوا حدیثہ؟ قال: کان یتشیع، وکان کثیر الخطأ‘‘ انتھی مختصرا[1] [ قیس بن ربیع اسدی کوفی، احمد سے پوچھا گیا : کیوں لوگوں نے ان کی حدیث کو چھوڑ دیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ وہ شیعہ ہوگئے تھے اور وہ کثیر الخطا تھے۔ ختم شد] حاصل یہ کہ گو قیس بن الربیع مختلف الاحتجاج ہے، مگر عبایہ بن ربعی متفق علی ضعفہ ہے۔ اس لیے روایت ’’قیس بن الربیع عن الأعمش عن عبایۃ بن ربعي‘‘ ساقط الاعتبار ہے۔ اور کتاب ’’أسباب النزول‘‘ للإمام أبي الحسن الواحدي میں یہ روایت دوسری سند سے مروی ہے:
Flag Counter