Maktaba Wahhabi

223 - 702
وفي حدیث الصحیحین من حدیث ابن عباس مرفوعا: قال صلی اللّٰهُ علیه وسلم : ’’اطلعت في النار فإذا أکثر أھلھا النساء فقلن: لم یا رسول اللّٰه ؟ قال: یکثرن اللعن ویکفرن العشیر‘‘[1] انتھی [ابن عباس کی مرفوع حدیث میں سے صحیحین کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے جہنم میں جھانکا تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں ۔ انہوں نے (خواتین نے) پوچھا: ایسا کیوں اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتیں لعن طعن زیادہ کرتی ہیں اور اپنے کنبے کی ناشکری کرتی ہیں ۔ختم شد] و في قوت القلوب لأبي الطالب المکی وإحیاء العلوم للغزالي ما نصہ: ’’وکان رجل قد خرج إلی سفر، وعھد إلی امرأتہ أن لا تنزل من العلو إلی السفل، وکان أبوھا في الأسفل فمرض فأرسلت المرأۃ إلی رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم تستأذن في النزول إلی أبیھا، فقال صلی اللّٰهُ علیه وسلم : أطیعي زوجک فمات فاستأمرتہ، فقال: أطیعي زوجک، فدفن أبوھا، فأرسل رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم إلیھا یخبرھا أن اللّٰه قد غفر لأبیھا بطاعتھا لزوجھا ‘‘[2] انتھی [ابوطالب کی ’’قوت القلوب‘‘ اور غزالی کی ’’إحیاء العلوم‘‘ میں ہے کہ ایک شخص سفر کے لیے نکلا اور اس نے اپنی بیوی سے یہ عہد لیا کہ وہ اوپر سے نیچے نہیں اترے گی۔ اس عورت کا باپ نیچے رہتا تھا۔ وہ بیمار ہوگیا تو اس عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی بھیجا، تاکہ وہ اجازت حاصل کرے کہ وہ اپنے باپ کے پاس اتر کر آسکے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے شوہر کی اطاعت کرو، اس کے باپ کا جب انتقال ہوا تو پھر اس نے اجازت چاہی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے شوہر کی اطاعت کرو ، اس کے باپ کی تدفین کردی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کے پاس یہ خوشخبری بھیجی کہ اس کے اپنے شوہر کی اطاعت گزاری کی بنا پر اللہ تعالیٰ نے اس کے باپ کی مغفرت فرما دی ہے۔ ختم شد] قال الحافظ العراقي في تخریج أحادیث الإحیاء: ’’رواہ الطبراني في
Flag Counter