Maktaba Wahhabi

273 - 702
روزہ بھی رکھتے ہیں ، حج اور زکوۃ بھی ادا کرتے ہیں اور موافق وراثت تقسیم نہ کرنے کو گناہ ہونے کا عوام الناس کے سامنے زبان سے اقرار کرتے ہیں ، مگر حکام کے دریافت کرنے پر اسی بات کو لکھواتے ہیں کہ ہم کو وہی رواج سابق منظور ہے، یعنی ترکہ میں سے لڑکی کا کچھ حصہ نہیں اور زوجہ اگر نکاح ثانی کرے تو اس کا بھی کچھ حصہ نہیں اور مدت دراز سے اسی پر عمل در آمد ہے اور شرع کے موافق ترکہ کی تقسیم ایسی گم ہوئی ہے کہ اکثر لوگوں کو معلوم نہیں ہے کہ لڑکی یا زوجہ کا کچھ حصہ ہوتا ہے یا نہیں ۔ آیات یہ ہیں : { وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْھَا وَلَہٗ عَذَابٌ مُّھِیْن } [النساء: ۱۴] [اور جو کوئی نافرمانی کرے اللہ کی اور رسول اس کے کی اور گزر جاویں حدوں اس کی سے۔ داخل کرے گا اس کو آگ میں ہمیشہ رہنے والے بیچ اس کے اور واسطے ہے اس کے عذاب ذلیل کرنے والا] { اَمْ لَھُمْ شُرَکٰٓؤُا شَرَعُوْا لَھُمْ مِّنَ الدِّیْنِ مَا لَمْ یَاْذَنْم بِہٖ اللّٰہُ} [الشوری: ۲۱] [کیا واسطے ان کے شریک ہیں مقرر کیا ہے واسطے ان کے دین میں سے جو کچھ کہ نہیں اذن دیا ہے واسطے اس کے اللہ نے] { ذٰلِکَ بِاَنَّھُمْ کَرِھُوا مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَھُمْ} [محمد: ۹] [بسبب اس کے ہے کہ مکروہ رکھا تھا انہوں نے اس چیز کو کہ نازل کیا ہے اللہ نے، پس کھو دے عمل ان کے] { اِنَّ الَّذِیْنَ یَاْکُلُوْنَ اَمْوَالَ الْیَتٰمٰی ظُلْمًا اِنَّمَا یَاْکُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِھِمْ نَارًا وَ سَیَصْلَوْنَ سَعِیْرًا} [النساء: ۱۰] [تحقیق وہ لوگ جو کھاتے ہیں مال یتیموں کے ظلم سے سوا اس کے نہیں کہ کھاتے بیچ پیٹوں اپنے کے آگ اور البتہ جائیں گے آگ میں ] { وَ اِذَا قِیْلَ لَھُمُ اتَّبِعُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِعُ مَآ اَلْفَیْنَا عَلَیْہِ اٰبَآئَنَا
Flag Counter